ساجد علی سدپارہ والد کی تلاش میں دوبارہ کے ٹو جائیں گے
محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے آج سے کے ٹو مہم کا آغاز کریں گے۔
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے والد کی تلاش میں ایک مرتبہ پھر کے ٹو جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساجد علی سدپارہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی ہے۔
ساجد علی سدپارہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ وہ آج (بروز جمعہ) کے ٹو پر جانے کی مہم شروع کرنے والے ہیں جس کا مقصد ان کے والد سمیت ان 3 کوہ پیماؤں کی تلاش ہے جو موسم سرما میں کے ٹو کی چوٹی سے لاپتہ ہوگئے تھے۔ ساجد علی سدپارہ نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے والد کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے ٹوئٹ میں مداحوں سے دعاؤں کی درخواست بھی کی۔
It’s time to announce that @EliaSaikaly and I are going to K-2 for a ground search of the 3 missing climbers of K-2Winter2021 including my father Ali Sadpara. To find out what happened to them & possibility of his recovery. Need lots of prayers and good wishes #AliSadpara pic.twitter.com/bA0biyMd0U
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 24, 2021
یہ بھی پڑھیے
ساجد سدپارہ علی ظفر کے مداح ہوگئے
ساجد علی سدپارہ کے مطابق ان کے ساتھ ٹیم میں غیر ملکی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔ ساجد علی سدپارہ کے ٹو سر کرنے اور والد کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر دستاویزی فلم بنانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
کوہ پیما ساجد علی سدپارہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم میں اپنے والد محمد علی سدپارہ کے ہمراہ تھے مگر آکسیجن سلنڈر میں پیدا ہونے والی خرابی کے باعث وہ اپنا سفر جاری نہیں رکھ سکے تھے اور چوٹی سے واپس لوٹ آئے تھے۔
محمد علی سدپارہ رواں برس 5 فروری کو 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں جان سنوری اور ہوان پابلو موہر کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے۔ محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے طویل ریسکیو آپریشن کیا گیا لیکن ان میں سے کسی کی کوئی خبر نہ مل سکی۔ 18 فروری کو ساجد علی سدپارہ نے پریس کانفرنس میں والد کے جاں بحق ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
واضح رہے کہ محمد علی سدپارہ کو دنیا کی 14 بلند چوٹیوں میں سے 8 کو سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔