پیپلز پارٹی کے گڑھ میں سڑکوں کی ابتر حالت

میرپور بھٹو اور روہڑی میں سڑکوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

صوبہ سندھ میں ترقی کا دعویٰ کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھ میں سڑکوں کی حالت زار تشویشناک ہے۔ میرپور بھٹو اور روہڑی کی سڑکوں کی بدترین حالت نے شہریوں کو پریشان کردیا ہے۔

سندھ کے علاقے میرپور بھٹو میں وسایوجیہو لنک روڈ کی تعمیر 1996 میں ہوئی تھی لیکن 25 سال میں ایک مرتبہ بھی اس کی مرمت کا کام نہیں کیا گیا۔ سڑک پر حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں جبکہ علاقہ مکین منٹوں کا سفر گھنٹوں میں کرنے پر مجبور ہیں۔ کئی مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ مریض بروقت اسپتال نہ پہنچ سکے اور جان گنوا بیٹھے۔ یہ حلقہ این اے 200 (رتوڈیرو) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا ہے لیکن افسوس سندھ حکومت کے لیے 3 کلومیٹر کی سڑک کی مرمت کا کام مسئلہ کشمیر بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں گیس کی بندش، قلت یا سیاسی محرکات؟

دوسری جانب سندھ کے شہر سکھر کے علاقے روہڑی میں سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن اسٹیٹ کی غفلت اور لاپرواہی کے سبب راستے کیچڑ کے جوہڑوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ شہریوں کو آمد ورفت میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ جگہ جگہ گٹروں کے ڈھکن غائب ہیں جس کی وجہ سے کئی مزدور گر کر زخمی ہوچکے ہیں۔ علاقے کی سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ رات کے وقت اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے۔

فلور مل مالکان بھی علاقے کی حالت سے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاکھوں روپے ٹیکس ادا کرنے کے باجود صنعتی علاقہ مسائل سے دوچار ہے۔ صفائی ستھرائی کا کام بھی اپنی مدد آپ کے تحت کرانا پڑتا ہے۔ اس حوالے سے سندھ اسمال انڈسٹریز کی انتظامیہ کو شکایت بھی کرچکے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

نمائندگان: عبدالقادر منگریو اور ایاز مغل

متعلقہ تحاریر