کراچی میں ڈی ایس پی شہری کے اغواء میں ملوث نکلا

قلیل مدتی اغواء میں ملوث ڈی ایس پی فہیم فاروقی سمیت چاروں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں مختصر مدت کے اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ شہری نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے ڈی ایس پی کی قیادت میں بغیر نمبر پلیٹ والی پولیس موبائل میں صفورہ گوڑھ سے اغوا کیا گیا۔  

کراچی میں پولیس افسران ہی شہریوں کو اغواء کرنے لگے ہیں۔ سچل تھانے میں شہری کو مختصر مدت کے لیے اغواء کرنے کے بعد سوا 2 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے والے ڈی ایس پی فہیم فاروقی سمیت چار اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

شہری محمد بلال نے الزام عائد کیا ہے کہ 23 جون کو ڈی ایس پی کی قیادت میں بغیر نمبر پلیٹ والی پولیس موبائل میں اسے صفورہ گوڑھ سے اغواء کیا گیا۔ اہلکاروں نے اس کے پاس موجود 2 لاکھ روپے چھین لیے جبکہ مزید 25 ہزار روپے تاوان طلب کیا، جس پر اس نے اپنے ماموں سے رابطہ کیا اور مزید رقم منگوا کر اپنی جان بچائی۔

پولیس شارٹ ٹرم کڈنیپنگ

یہ بھی پڑھیے

عاصمہ رانی کے بھائی کو مجاہد آفریدی کی سزائے موت نہ ہونے کا خدشہ

رقم لے کر آنے والے شخص نے موبائل فون کی مدد سے واقعے کی ویڈیو بنالی جس میں پولیس اہلکار کو نوٹ گنتے جبکہ راشی ڈی ایس پی فہیم فاروقی کو گاڑی چلاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس شارٹ ٹرم کڈنیپنگ

متاثرہ شہری کی جانب سے اعلیٰ پولیس حکام سے رابطہ کیے جانے پر سچل پولیس نے پیٹی بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ تاہم ملزمان کے رپوش ہونے کے باعث کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ پولیس حکام نے ڈی ایس پی کو معطل کردیا۔

متعلقہ تحاریر