سکھر کی تنگ گلیوں میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر
سیکڑوں خاندانوں پر موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔
سکھر میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، میونسپل کارپوریشن اور نقشہ ساز کی ملی بھگت سے تنگ گلیوں اور نامناسب جگہوں پر بلند وبالا عمارتیں تعمیر کردی گئیں۔ اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
سکھر میں میونسپل کارپوریشن، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور نقشہ ساز نے اندھیر نگری کی اعلیٰ مثال قائم کردی۔ بھاری رشوت کے عوض غیر قانونی طور پر سکھر شہر کی تنگ گلیوں اور نا مناسب جگہوں پر بلند وبالا عمارتیں اور پلازہ کی تعمیر کی اجازت دیتے ہوئے آنکھیں بند کرلی گئیں۔
سکھر کے علاقے خواجہ محلہ، گرد وارا چوک، ڈھک روڈ اور کوئنس روڈ پر ایسی کئی عمارتیں موجود ہیں جن کی تعمیر کے وقت کسی نے کوئی توجہ نہیں دی بلکہ قائد و ضوابط کے بنیادی اصولوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سینکڑوں خاندانوں کی زندگیاں داؤ پر لگا دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی کا مزدور کروڑپتی بننے سے پریشان
سیکڑوں خاندانوں پر موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔ علاقہ مکینوں سمیت سماجی حلقوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ رہائشیوں نے بلند و بالا عمارتوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ حکام ایسی تمام عمارتوں کا نوٹس لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور متعلقہ اداروں کے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے جو اس بھیانک کام میں ملوث ہیں۔