ناصر حسین شاہ کے شہر سکھر میں گندگی کے ڈھیر

سیوریج کا نظام درہم برہم ہونے سے سڑکوں پر پانی جمع ہے۔

سکھر میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہونے سے گندے پانی نے علاقہ مکینوں اور راہگیروں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ تعفن سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کے شہر کی اس حالت پر شہریوں نے حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سکھر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کی مجرمانہ غفلت اور مسلسل لاپرواہی کے باعث شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر موجود ہیں جبکہ سیوریج کا نظام درہم برہم ہونے سے مصروف ترین شاہراہوں پر پانی جمع ہے۔

گندے پانی کے اس تالاب سے اٹھنے والے تعفن کے باعث وبائی امراض سمیت مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ علاقہ مکینوں اور راہگیروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر کی تنگ گلیوں میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر

شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی مرتبہ شکایت کی لیکن اس کے باوجود انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ شہریوں کے مطابق صفائی کا عملہ سرکاری افسران کے بنگلوں پر ڈیوٹیاں دے رہا ہے لیکن شہر میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے شہر کی اس حالت پر شہریوں نے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سکھر کے باسیوں نے کمشنر سکھر اور میونسپل کمشنر سکھر سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ انہیں بنیادی سہولیات فراہم کریں۔

واضح رہے کہ ناصر حسین شاہ نے 2018 کے انتخابات میں سکھر کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 25 جیتی تھی۔

متعلقہ تحاریر