عثمان مرزا کی نس بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

عثمان مرزا گیسٹ ہاؤس میں خفیہ کیمروں سے ویڈیو بنا کر خواتین اور جوڑوں کو بلیک میل کرتے تھے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں گیسٹ ہاؤس میں رہائش اختیار کرنے والے جوڑے کے ساتھ گھناؤنی حرکت اور زیادتی کے بعد ملزم عثمان مرزا کی کیمیکل ٹریٹمنٹ کے ذریعے نس بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیو جو تقریباً 6 ماہ قبل فلمائی گئی تھی۔ ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھی ایک لڑکے اور لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ملالہ کے والد نے وسیع القلبی کی نئی مثال قائم کردی

ملزمان نے بندوق کی نوک پر جوڑے کے کپڑے اتروائے اور اس کی فلم بندی کی تھی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس نے عثمان مرزا سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

اسلام آباد پولیس نے عدالت سے تمام ملزمان کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق عثمان مرزا اور اس کے ساتھی وفاقی دارالحکومت میں گیسٹ ہاؤس چلاتے ہیں۔ گیسٹ ہاؤس میں لگے خفیہ کیمروں سے خواتین صارفین اور جوڑوں کی ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کیا جاتا تھا۔

انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھائی دینے والے جوڑے نے بھی عثمان مرزا کے گیسٹ میں رہائش اختیار کی تھی۔ لڑکے اور لڑکی کے بارے میں پتہ چلنے پر عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں نے ڈپلیکیٹ چابی سے کمرے کا دروازہ کھولا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ ​​اہلیہ ریحام خان سمیت سوشل میڈیا صارفین نے اس معاملے پر وزیر اعظم  سے عثمان مرزا سمیت تمام ملزمان کی نس بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

روزنامہ پاکستان کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ریحام خان نے کہا کہ حکومت عثمان مرزا جیسے مجرموں کے لیے نس بندی کے قانون پر عمل درآمد کرتے ہوئے سزا دیں تاکہ دوسروں کو نصیحت حاصل ہو۔

سوشل میڈیا صارفین نے بھی ریحام کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے وقت ایسے سفاک مجرموں کے اسی قسم کی سزاؤں کو تجویز کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤس میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد کرنے والے عثمان مرزا کی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اس کیس کو لوگوں کے لیے مثال بنایا جائے۔

آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان نے ملاقات کی اور عثمان مرزا کیس کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے۔

ادھر عدالت نے ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع کردی ہے۔

ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں تشدد کا نشانہ بننے والا جوڑا رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگیا ہے۔

متعلقہ تحاریر