قمبر کی نامکمل لائبریری، سندھ حکومت کی نااہلی کا شاہکار

2014 سے زیر تعمیر پبلک لائبریری کو 2016 میں ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیا جانا تھا۔

صوبہ سندھ کے ضلع قمبر میں 2014 میں شروع ہونے والی پبلک لائبریری 7 سال گزرنے کے بعد بھی حکومت کی عدم توجہ اور کرپشن کی وجہ سے زیر تعمیر ہے۔ پبلک لائبریری کو 2016 میں ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیا جانا تھا۔

کسی بھی معاشرے میں لائبریریاں طلبہ کی علمی پیاس بجھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ دنیا میں وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جن کے طلبہ کا رشتہ یا رجحان لائبریریوں سے جڑا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وگن کے اسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

سندھ حکومت ہمیشہ علم دوستی کے دعوے کرتے دکھائی دیتی ہے مگر محکمہ تعلیم سندھ کی عملی کارکردگی کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ قمبر کی گزشتہ 7 سالوں سے زیر تعمیر پبلک لائبریری بھی سندھ حکومت کی عدم توجہگی کی ایک زندہ مثال ہے۔

سندھ حکومت سے گلا کرتے ہوئے قمبر کے شہریوں اور طلبہ کا کہنا ہے کہ پبلک لائبریری کا کام 5 سال قبل مکمل ہونا تھا انتظامیہ کی عدم توجہگی سے بلڈنگ کا کام ختم نہیں ہو پا رہا ہے۔  قمبر ضلع کا درجہ ملنے کے باوجود بھی طلبہ کو پڑھائی کرنے کے لیے لاڑکانہ جانا پڑتا ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ ہم اعلیٰ حکام ،  وزیر تعلیم سندھ سعید غنی اور ڈی سی قمبر سے اپیل کرتے ہیں کہ پبلک لائبریری کا ادھورا کام جلد از جلد مکمل کرائیں تاکہ انہیں اپنی علمی پیاس بجھانے کےلیے لاڑکانہ نہ جانا پڑے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم وفاقی تحقیقاتی ادارے (نیب) سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے اور پبلک لائبریری کی تعمیر کی کرپشن میں جو جو عناصر ملوث ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

متعلقہ تحاریر