خواجہ آصف کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ

سابق وزیر خارجہ نے ملکی مسائل کا ذمہ دار سیاستدانوں کو قرار دے دیا۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف نے  قومی اسمبلی میں اپنا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ  ہونے کا اعتراف کرلیا۔ اگرچہ ان کا یہ اعتراف ازراہ تفنن تھا لیکن ان کی تقریر کا جائزہ لیا جائے تو لگتا ہے کہ خواجہ صاحب کا سافٹ ویئر واقعی اپ ڈیٹ ہوگیا ہے۔

سابق وزیرخارجہ نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دیتے ہوئے ملکی معاملات پر کمزور پڑتی عوامی بالادستی اور ملکی مسائل کا ذمہ دار سیاستدانوں کو قرار دے دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ 1950 کے بعد سے ہمیشہ سیاستدان اقتدار کے حصول کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے پاس جاتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرنا بھی ضروری سمجھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ان کی مراد صف اول کی سیاسی قیادت، فوج، عدلیہ، بیوروکریسی اور میڈیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم ان قوتوں کو بلاتے ہیں تو وہ ہمارے اختیارات پر قبضہ کرلیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے اختیارات آج محدود ہوچکے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 70 سالوں سے سیاستدان طاقت کے حصول کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے ساز باز کرتے آئے ہیں اور نتیجتاً ہمیشہ اپنے اختیارات سے ہاتھ دھوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سیاستدان پنڈی کی طرف دیکھتے رہیں گے ملکی مسائل برقرار رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز شریف کی طویل چھٹی کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس آمد

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کو چلانے کے لیے اس کے آئین کا احترام بہت ضروری ہوتا ہے۔ پاکستان کے آئین کے تحت سب سے طاقتور ادارہ پارلیمنٹ ہے، ہمیں اس بات پر سوچنا ہوگا کہ کیا واقعی پارلیمنٹ طاقتور ہے۔

خواجہ آصف نے نور عالم خان کی بجٹ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ سے متعلق بتایا تھا، خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حالات برقرار رہے تو سب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوجائے گا۔ انہوں نے اسپیکر اسد قیصر سے کہا کہ وہ اپنی پارٹی قیادت کو پارلیمنٹ کو بااختیار بنانے پر راضی کریں ۔ پارلیمنٹ کو بااختیار بنانے سے ہی تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

لیگی رہنما کے اس بیان پر سیاسی تجزیہ نگار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ خواجہ آصف کا پارٹی پالیسی کے برعکس بیان کوئی نئی سیاسی چال ہوسکتی ہے کیونکہ ان کے پارٹی قائد نواز شریف تو ہمیشہ ملکی مسائل کی وجہ اسٹیبلشمنٹ کو ہی قرار دیتے آئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر