مالاکنڈ میں کنٹرولر امتحانات کا تعلیم سے انصاف

کنٹرولر امتحانات مالاکنڈ بورڈ نے اپنے صاحبزادے کو میٹرک کے امتحانات میں نقل کے لیے کتابیں اور الگ کمرہ فراہم کررکھا تھا۔

نئے پاکستان میں تعلیم کی ترقی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ صوبہ خیبرپختون خوا کے ضلع مالاکنڈ میں کنٹرولر امتحانات نے تعلیم سے انصاف کرتے ہوئے اپنے ہی صاحبزادے کو نقل کے لیے تمام سہولیات فراہم کردیں۔

صوبہ خیبرپختون خوا میں جاری میٹرک کے امتحانات کے دوران ضلع چکدرہ میں کنٹرولر مالاکنڈ بورڈ کے صاحبزادے نقل کے لیے فراہم کردہ سہولیات کے ساتھ پکڑے گئے ہیں، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں خواتین ٹریفک پولیس اہلکاروں کا بائیک اسکواڈ تیار

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا کہ کنٹرولر امتحانات مالاکنڈ بورڈ میاں ساجد وزیر کے بیٹے ثاقب وزیر اسکول کے الگ کمرے میں خصوصی مددگار ، کتاب اور نوٹس کی موجودگی میں پرچہ حل کررہے تھے جبکہ سپرنٹنڈنٹ رحمت علی باہر گھوم رہے تھے۔

نقل کی روک تھام پر مامور صحافیوں کی ایک ٹیم نے گزشتہ روز چکدرہ کے ایک مقامی اسکول میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کنٹرولر مالاکنڈ بورڈ میاں ساجد وزیر کے بیٹے کو نقل کرتے ہوئے پکڑا تھا جس کی ویڈیو بھی کیمرے سے بنا لی گئی تھی۔

صحافیوں کا کہنا ہےکہ جب انہوں نے چھاپہ مارا تو کنٹرولر کے صاحبزادے الگ کمرے میں بیٹھے پرچہ حل کررہے تھے جبکہ کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا۔

نقل کی ویڈیو وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے تحریک انصاف کی خیبرپختون خوا حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” موجودہ حکومت تعلیم کی ترقی اور ترویج کے بہت بڑے بڑے دعوے کرتی ہے مگر حالت یہ ہے کہ کنٹرولر امتحانات ایسے شخص کو لگایا گیا ہے جو اپنے بیٹے کو خود نقل پر مائل کررہا ہے۔ اگر حکومت واقعی ہی تعلیم کی ترقی چاہتی تو ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانی ہوگی تاکہ آئندہ کوئی سرکاری عہدے دار اپنے عہدے کا غلط استعمال نہ کرسکے اور حقداروں کا حق نہ مارا جاسکے۔

چیئرمین مالاکنڈ بورڈ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے کنٹرولر امتحانات مالاکنڈ بورڈ اور نقل کروانے پر مامور سپرنٹنڈنٹ رحمت علی کو ڈیوٹی سے الگ کردیا ہے، جبکہ مزید کارروائی کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

متعلقہ تحاریر