عامر لیاقت کی قلابازی، طالبان کے حمایتی بن گئے
اینکر پرسن کے مطابق طالبان اپنے مخالفین سے لڑ کر اقتدار پر قبضہ کرلیں تو کوئی برائی نہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور معروف میزبان عامر لیاقت نے طالبان کی حمایت میں بیان جاری کردیا۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اینکر پرسن کا کہنا ہے کہ اگر طالبان مخالفین کو شکست دے کر اقتدار پر قبضہ کرلیں تو اس میں کیا برائی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے بیان میں عامر لیاقت نے کہا کہ انہیں ہماری قوم کی دانشوری سمجھ نہیں آرہی ہے، لوگ طالبان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ اس میں کوئی غلط بات نہیں کہ طالبان افغانستان میں اپنے مخالفین سے لڑ کر اقتدار پر قبضہ کرلیں۔ عامر لیاقت نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ ملا ضعیف کی بےعزتی کی گئی اور ملاعمر کو دہشتگرد قرار دے کر انہیں شہید کردیا گیا، کیا یہ سب درست تھا؟
کیا عجب نکتہ ہے دانشورانِ قوم کا!
افغان طالبان افغانستان میں مخالفین کے ساتھ برا سلوک کریں گے!
یعنی طالبان سے حکومت چھین لیں
پہاڑوں میں دھکیل دیاجائے
ملا ضعیف کی بے عزتی کی جائے
لکھے پڑھے ملاُُُعمر کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا جائے سب درست!
بس طالبان کچھ نہ کریں#طالبان— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) July 14, 2021
یہ بھی پڑھیے
طالبان کی پیش قدمی، امریکی جریدے کے اشارے
ایک اور ٹوئٹ میں عامر لیاقت نے پشتو زبان میں لکھا کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ اب اگر وہ اپنے مخالفین سے لڑتے ہیں تو اس میں کوئی بری بات نہیں ہے۔ بقول عامر لیاقت ہمیں حقائق پر مبنی تجزیہ دینا ہوگا۔
ایا کوم عاقل تحلیل شتون لري چې د طالبانو له راتګ وروسته به په افغانستان کې مخالفین ورسره ناوړه چلند وکړي! خو کله چې په افغانستان کې د طالبانو سره ناوړه چلند کیده ، ایا دا سمه وه؟ رو. اندي هیڅ ځواب نه لري#افغانستان_در_دست_طالبان
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) July 13, 2021
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے بعد طالبان نے افغانستان کے 85 فیصد علاقوں پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ طالبان کی پیش قدمی سے متعلق خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔ افغانستان میں خانہ جنگی پر خطے کی صورتحال خراب ہونے کے خدشات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔