پی ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا فیصلہ

ایک سال کے اندر بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس ختم کردی جائے گی۔

وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں میں وصول کی جانے والی پاکستان ٹیلی ویژن کی لائسنس فیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایک سال کے اندر ٹی وی لائسنس فیس ختم کردی جائے گی۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ جلد پی ٹی وی کو اپنے پیروں پر کھڑا کر دیں گے۔ وفاقی وزیر کے مطابق سابقہ ادوار میں سرکاری ٹیلی ویژن میں ہزاروں ملازمین کو پہلے ڈیلی ویجز پر بھرتی کیا گیا پھر انہیں ریگولر کردیا گیا۔ ان سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر ہر ماہ 32 کروڑ روپے اضافی خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ایک سال تک پی ٹی وی لائسنس فیس کی وصولی ختم کردی جائے گی اور سرکاری ٹی وی مالی طور پر خود انحصار ہوجائے گا۔ فواد چوہدری کے مطابق سرکاری ٹی وی کو حکومت سے 55 کروڑ روپے ملے جس سے پی ٹی وی نیوز کو مکمل ایچ ڈی پر منتقل کردیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی ہوم جز وقتی طور پر ایچ ڈی پر منتقل ہوگیا ہے۔ پاکستان ٹیلی ویژن اسپورٹس چینل کو 6 ماہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہائی ڈیفینیشن پر منتقل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

عدلیہ فواد چوہدری کے نشانے پر کیوں؟

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے عہدے کا حلف لینے سے پہلے جلسوں میں پی ٹی وی لائسنس فیس وصولی کی شدید مخالفت کرتے تھے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے لائسنس فیس 35 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن عوام کی شدید مخالفت کے سبب حکومت کو یہ اعلان واپس لینا پڑا تھا۔

پاکستان میں ماہانہ بجلی کے بل میں پی ٹی وی فیس کی پالیسی 22 سال قبل نافذ ہوئی تھی۔ 1964 میں پی ٹی وی کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا گیا تھا، جس کی سالانہ فیس مقرر تھی۔

جن لوگوں کے پاس پی ٹی وی کا لائسنس نہیں ہوتا تھا ان کا اینٹینا اور ٹی وی سیٹ قبضے میں لے لیا جاتا تھا تاہم 1998 کے بعد لائسنس کے نظام کو ختم کرواکر بجلی کے بل میں ٹی وی فیس شامل کردی گئی تھی جسے اب مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر