اورنج لائن منصوبہ تاخیر کا شکار

وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں منصوبے کو 2022 میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کے باوجود سندھ حکومت 5 کلو میٹر کی اورنج لائن بھی نہیں بنا سکی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں اس منصوبے کو 2022 میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کی سہولت کے لیے 2016 میں بی آر ٹی اورنج لائن منصوبہ شروع کیا تھا جو ایک سال میں پایہ تکمیل تک پہنچنا تھا۔ 5 سال گزرنے کے باوجود 5 کلو میٹر ٹریک کا تاحال کام مکمل نہیں ہوسکا جس کے باعث شہر قائد میں بدترین ٹریفک جام اور حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی پلاننگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بی آر ٹی اورنج لائن منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ منصوبہ رواں سال کے بجائے 2022 میں پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں خواتین ٹریفک پولیس اہلکاروں کا بائیک اسکواڈ تیار

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ 30 جولائی تک مکمل ہوجائے گا لیکن اس کے لیے بسیں رواں سال کے آخر میں چین سے منگوائی جائیں گی۔ اورنج لائن منصوبے پر 4 ارب 3 کروڑ روپے کی لاگت آئی۔ بسوں کی خریداری کے لیے 2 ارب ایک کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

سندھ حکومت کے مطابق وفاقی حکومت کا بی آر ٹی گرین لائن منصوبہ نمائش روڈ تک 21 کلومیٹر کا پروجیکٹ ہے۔ دوسری جانب اورنج لائن ٹریک اورنگی سے جناح یونیورسٹی فار وومین تک تعمیر ہورہا ہے۔

اورنج لائن منصوبہ 5 سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہونے پر شہریوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پشاور بی آر ٹی منصوبے کو تو تنقید کا نشانہ بناتی تھی لیکن وہ خود اپنا منصوبہ مکمل نہیں کر پارہی ہے۔

متعلقہ تحاریر