جذباتیت میں ملک دشمن بیانیے کی ترویج
ابصار عالم کا کہنا ہے کہ سرعام ہتھیار نکال کر فائرنگ کرنے سے کیا سیاح آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

سابق چیئرمین پیمرا اور نامور صحافی ابصار عالم نے آزاد کشمیر میں وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے قافلے پر پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ابصار عالم کا کہنا ہے کہ سرعام ہتھیار نکال کر فائرنگ کرنے سے کیا سیاح آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔
گزشتہ دنوں آزاد کشمیر میں وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے قافلے پر کچھ مشتعل افراد نے پتھراؤ کیا اور انڈے پھینکے، جس پر ان کے ساتھیوں نے سرعام فائرنگ کردی۔ واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ابصار عالم نے ملک دشمن بیانیے کی ترویج کردی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں ابصار عالم نے لکھا کہ ایک شخص نے آزاد کشمیر میں سب کے سامنے ہتھیار نکال کر فائرنگ کی لیکن پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی سب مودی کے وزرا نے سری نگر میں کیا ہوتا تو ہمارے حکمران اور عوام انہیں سخت ردعمل دے رہے ہوتے۔
Mirror this situation in IOK. How would Kashmiri people and Pakistan react if a weapon-firing Modi Minister does the same in Srinagar? https://t.co/ZlQQtsv2OD
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) July 15, 2021
یہ بھی پڑھیے
سوشل میڈیا پر ملک دشمن بیانیہ یوں فروغ پاتا ہے
ابصار عالم نے مزید کہا کہ سیاحوں کو پرامن آزاد کشمیر کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے آمادہ کرنے والے حکمرانوں نے کشمیر کا اصل چہرہ سب کو دکھا دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس ماحول میں کون آزاد کشمیر کی خوبصورتی دیکھنے جائے گا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ حکمران اچھلنے کے بجائے دہشتگردی پھیلانے والے شخص کو گرفتار کیوں نہیں کررہے۔ عدالت ملزم کی شناخت کرکے اسلحے کا استعمال کرنے والے کو قانون کی گرفت میں لائے۔
Instead of jumping up and down, why didn’t the government arrest this person and present before the law—handcuffed, that is—for spreading terror? Let the court decide his identity and the reason of the public use of fire arms against people. https://t.co/ZlQQtsv2OD
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) July 16, 2021
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک سینئر صحافی کا آزاد کشمیر کی سیاحت کے خلاف بیان سمجھ سے بالاتر ہے، صحافی کا بیان آزاد کشمیر کی سیاحت پر وار ہے۔
So @AbsarAlamHaider wants us to believe that this man is Ali Amin Gandapur. A poster-boy-perfect picture to showcase journalism in #Pakistan as shamelessly propaganda driven, rotten and partisan. pic.twitter.com/D98iGvAIs4
— Ali Salman Alvi (@alisalmanalvi) July 16, 2021
واضح رہے اس سے پہلے پاکستان کے معروف سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی بھی حکومت پر تنقید میں اتنا آگے بڑھ گئے تھے کہ ملکی مفاد کو بالائے طاق رکھ دیا تھا۔