ابصا کومل کو طالبان کے ترجمان سے شادی کا بھونڈا مشورہ
ناقدین کا کہنا ہے کہ طالبان کے ترجمان کا انٹرویو کرکے ابصا کامل بین الاقوامی شہرت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
ڈان نیوز چینل کی معروف اینکر پرسن ابصا کومل کو ترجمان تحریک طالبان افغانستان سہیل شاہین کو اپنے پروگرام "نیوز آئی” میں بلانے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ناقدین نے ابصا کومل پر تنقید کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان سے شادی کا بھونڈا مشورہ بھی دیا ہے۔
ہفتے کے روز اینکر پرسن ابصا کومل نے ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کو ڈان نیوز چینل کے پروگرام میں مدعو کیا تھا۔ "نیوز آئی” کی اینکر نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور خواتین کے حقوق سے متعلق سہیل شاہین سے سخت سوالات کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
افغان طالبان کو پروگرام میں مدعو کرنے پر سلیم صافی پر تنقید
ایک سوال کے جواب میں ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ جن اضلاع پر ہم نے قبضہ کیا ہے وہ لڑائی سے نہیں بلکہ وہاں کی سرکاری افواج خود رضاکارانہ طور پر ہم سے مل گئی ہیں، ورنہ یہ ممکن نہیں کہ ہم دو ماہ میں سارے افغانستان کے اضلاع پر قبضہ کرلیں۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی بیرونی ایجنڈا نہیں ہے، ہماری کسی ملک سے کوئی لڑائی نہیں ہے، جن اضلاع پر ہم نے قبضہ کیا ہے وہاں پر تمام اسکولز ، کالجز اور یونیورسٹیز میں بچیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ دینی تعلیم کے ساتھ پی ایچ ڈی کی تعلیم تک خواتین کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
انٹرویو کے برعکس تنازع اس وقت شروع ہوا جب سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں کی جانب سے ابصا کومل کو تنقید نشانہ بنایا جانے لگا۔ ناقدین نے کہا ہے کہ بین الاقوامی طور پر شہرت حاصل کرنے کے لیے خودکش دھماکے کرنے والوں کو اپنے پروگرامز میں بلاکر انٹرویو کیے جاتے ہیں۔ افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کسی افغان حکومتی عہدے دار کی رائے کیوں نہیں لی جاتی ہے۔
سماجی کارکن ندا کرمانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” یہ سب انٹرویو اوپر سے آرڈر آنے کے بعد کیے جاتے ہیں۔ اور ابصا کومل نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔”
The argument isn’t about @AbsaKomal who was just following orders; it’s about who is being given space & who isn’t. If the media is only ALLOWED to give space to the Taliban, we should call out those who are making these rules. Attacking/defending individuals misses the point. https://t.co/CbPPImINj2
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) July 18, 2021
I was NOT following any orders. https://t.co/PUVE6nf1BH
— Absa Komal (@AbsaKomal) July 18, 2021
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صحافی مہوش اعجاز نے ابصا کومل کے پروگرام پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
A journalist’s job is to ask questions. Whether it’s a jailed inmate or a celebrated Nobel laureate.
For female journalists, attacks are almost always gendered & somehow end up talking abt family, marriage, children, body etc.
Sad to see Absa going through this. https://t.co/Zq9JPoWAVp
— Mahwash Ajaz 🇵🇰 (@mahwashajaz_) July 18, 2021
ایک ٹوئٹر صارف شاہ خالد محمد نے پیغام شیئر کرتے ہوئے ابصا کومل کو سہیل شاہین سے شادی تک کا مشورہ دے دیا ہے۔
ہم نیوز کے مارننگ شو کی میزبان شفاء یوسفزئی نے ابصا کومل کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ابصا آپ کھڑی رہیں، جو لوگ آپ پر تنقید کررہے ہیں انہیں خواتین کی ترقی پسند ہی نہیں ہے۔
Stay strong Absa! When the under developed minds cant find anything to criticize a (rising) woman they attack her for simply being a woman. https://t.co/be8GRrwdlg
— Shiffa Z. Yousafzai (@Shiffa_ZY) July 18, 2021
واضح رہے کہ اس قبل جیو نیوز کے پروگرام جرگہ کے میزبان سلیم صافی کو بھی تحریک طالبان افغانستان سہیل شاہین کا انٹرویو کرنے پر شدید تنقید کو نشانہ بنایا گیا تھا۔