پاکستان کو ہائبرڈ جنگ کا سامنا

مشیر قومی سلامتی معید یوسف کے مطابق جاسوسی کے آلات کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔  

وزراعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف نےکہا ہے کہ پاکستان کو ایک ہائبرڈ جنگ کا سامنا ہے اور اس سارے شیطانی کھیل میں جاسوسی کے سافٹ ویئر کو استعمال کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے پیر کے روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیے

 بھارت کا پاکستان کے خلاف ایک اور سازش کا اعتراف

معید یوسف کا کہنا تھا کہ جعلی ویب سائٹس اور میڈیا آؤٹ لیٹس کا استعمال کرتے ہوئے بھارت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغواء پر بھارتی پروپیگنڈہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور افغانستان کی حالیہ صورتحال اور سرگرمیوں میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کو غیرمستحکم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی ویب سائنٹس اور اکاؤنٹس کے ذریعے بلوچستان اور کشمیر کے خلاف پروپیگنڈہ مہم چلائی جارہی ہے ۔ بھارتی میڈیا نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء کے بارے میں معلومات کو مسخ کرکے پیش کیا۔ جس زخمی خاتون کی تصویر بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر چلائی گئی وہ بھی تصویر افغان سفیر کی بیٹی کی نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کی جان بوجھ کر کوششیں کی جارہی ہیں۔

مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان تمام جعلی ویب سائٹس کو بلاک کردیا تھا تاہم اب دوبارہ سے نئی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔

پاکستان متعدد بار اس بات کی نشاندہی کرچکا ہے کہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لیے افغانستان کی سرزمین کو استعمال کررہا ہے۔

دوسری جانب ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بھارت پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرتا رہا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کے اس اعتراف کے بعد اس بات کو مزید تقویت ملی ہے کہ بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش کررہی ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جعلی ویب سائٹس اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا حالیہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان کو ڈپلومیٹ محاذ پر بھی ہائبرڈ جنگ کا سامنا ہے۔ افغان سفیر کی بیٹی کا اغواء بھی اسی ہائبرڈ جنگ کا حصہ ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء کے بعد افغان حکومت کی جانب سے اپنی سفیر اور اعلیٰ سفارتکاروں کو فوراً واپس بلا لینا بھی شکوک و شبہات کو جنم دے رہا ، اگر مدعی مقدمہ پیش نہیں ہوں گے تو کیس آگے کیسے بڑھے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے فون کرکے ہرطرح کے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ یہ ساری صورتحال اس بات کی چغلی کھاتی ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی حالیہ پوسٹ اس بات کی بھی واضح دلیل ہے کہ بھارت اور اسرائیل جاسوسی آلات کے ذریعے وزیراعظم پاکستان عمران خان ، سیاست دانوں اور صحافیوں کے فون ٹیپ کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال میں پاکستان میں ایک بار پھر سے دہشتگردی شروع ہو گئی ہے، لاہور دھماکہ ، داسو میں چینی شہریوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا جانا ، رواں مہینے میں بلوچستان کے شہر پسنی اور خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم میں مسلح افواج پر حملے بھی اس کڑی کا حصہ ہیں، کہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لیے ہائبرڈ جنگ کو کنٹرول کررہا ہے۔

متعلقہ تحاریر