غریدہ فاروقی کی ذبیحہ پر غیرمنطقی سوشل میڈیا پوسٹ
صارفین نے غریدہ فاروقی کی ٹرولنگ کرتے ہوئے انہیں شیطان سے تشبیہہ دے ڈالی۔
معروف اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے عجیب و غریب منطق گڑھتے ہوئے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی ذبیحہ کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جانوروں کی زندگی بچائیں، قربانی کے فلسفے اور حقیقی پیغام کو سمجھیں۔ غریدہ فاروقی کے حقیقت سے عاری پیغام کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ‘شیم آن غریدہ فاروقی’ کا ٹرینڈ چلا دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ‘عید مبارک’ کا پیغام شیئر کرتے ہوئے اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے لکھا ہے کہ ‘اگر کر سکتے ہیں تو ایک جانور کی زندگی بچائیں، قربانی کے حقیقی فلسفے کو سمجھتے ہوئے اسے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، آج کے دن کو گوشت کھانے کے دن کے طور پر نہ منائیں، جانوروں سے محبت کریں اور انہیں زندہ رہنے دیں۔’
یہ بھی پڑھیے
مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر بننے سے پہلے ہی امتحان میں فیل
اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے کو آیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ جب حضرت ابراہیم علیہ اسلام اللہ کے حکم پر اپنی سب سے قیمتی شے (یعنی اپنے بیٹے) کو قربان کرنے کے لیے لے کر جارہے تھے تو شیطان ان کو بار بار روک رہا تھا آج غریدہ فاروقی بھی مسلمانوں کو قربانی سے روک رہی ہیں۔
Spare an animal’s life if you can.
Embrace the philosophy behind the incident and the divine message, in your life 🙏🏼
This day is not to mark meat eating.
Love animals. Let them live.
Eid Mubarak ✨💐
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 21, 2021
غریدہ فاروقی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے صحافی اویس یوسف زئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘ذبیحہ کرنے سے جانوروں کے حقوق متاثر نہیں ہوتے ہیں۔’
اسلام نے سب سے زیادہ جانوروں کے حقوق کی بات کی۔ قربانی دینی فریضہ ہے جس سے جانوروں کے حقوق متاثر نہیں ہوتے۔ روزانہ میٹ شاپس سے بھی تو گوشت خریدا جاتا ہے۔ مغرب میں تو مشینوں کے ذریعے روزانہ ہزاروں جانور بغیر تکبیر پڑھے ذبح کیے جاتے ہیں جن کے برگرز مشہور فوڈ چین پر فروخت ہوتے ہیں https://t.co/i8JnSj7H8b
— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) July 23, 2021
ڈاکٹر اسلم یوسف نے غریدہ فاروقی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘آپ کی گفتگو حقائق کے منافی ہے۔ سوال جانوروں کو مارنے کا نہیں ہے۔ جانوروں کا ذبیحہ اسلام کا فلسفہ ہے جس پر ہمیشہ دوسروں کو اعتراض رہا ہے۔ ہم مسلمانوں کوچاہیے کہ ‘قربانی’ کی بجائے ‘ذبیحہ’ کا دفاع کریں، اور اس کے حق میں ٹھوس اور سائنسی دلائل دیں۔’
Your discussion is mis directed. The question is not of killing animals. In fact, it is Islam’s way of slaughtering which has always been objected by others. We Muslims should defend “zabeha” not “qurbani” and bring solid/scientific arguments in its favour.
— Dr. Aslam Yousuf (@aslam_yousuf) July 24, 2021
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیحہ ہاشمی نامی نے غریدہ فاروقی کو جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘اللہ نے قربانی ہم غریب اور مستحق افراد میں گوشت تقسیم کرنے کے لیے فرض کی ہے۔ آپ قربانی نہیں کرنا چاہتی نہ کریں، اپنا مہنگا آئی فون بیچ کر ہی کسی کی مدد کردیں، سارا سال آپ کو ‘کے ایف سی’ اور مٹن کھانے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ آپ جیسے لوگوں کو عید قربان پر جانوروں کے حقوق یاد آجاتے ہیں۔’
غریدہ، قربانی ہم پر اللّه نے غریب اور مستحق افراد میں گوشت تقسیم کرنے کیلئے فرض کی۔
آپ قربانی نہیں کرنا چاہتیں تو جس فون سے ٹویٹ کر رہی ہیں، بےشک اسے بیچ کر کسی کی مدد کر دیں
سارا سال KFC اور مٹن کھاتےکوئی مسئلہ نہیں ہوتا، عید پر قربانی کرتےہوئے جانوروں کےحقوق یاد آ جاتے ہیں۔🤔 pic.twitter.com/P5pEa6t60O
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) July 21, 2021
ٹوئٹر کے ایک اور صارف مرزا بلال بیگ نے غریدہ فاروقی کے ٹوئٹ کو ‘منافقت’ سے تشبیہہ دیتے ہوئے نہاری کی تصویر شیئر کی ہے۔
دوسری جانب غریدہ فاروقی نے ڈھٹائی سے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘یہ صرف پاکستان میں ہوتا ہے جہاں کسی پر بھی سیکولر، غیرممالک سے پیسے کھانے والے، بھارتی ایجنٹ کا لیبل لگادیا جاتا ہے، گالیاں دی جاتی ہیں، ہراساں کیا جاتا ہے، قتل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، اگر آپ اپنی سوچ کے مطابق جانوروں کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔’
Only in Pakistan you’d get labelled secular, foreign funded western/Indian agent, get abused, harassed and even worse, receive death threats merely for talking about ANIMAL RIGHTS and to speak your mind, simply to have an opinion cause you are a woman – not acceptable. Wow!
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 23, 2021
غریدہ فاروقی نے خاتون کارڈ استعمال کرتے مزید لکھا ہے کہ ‘یہ سب اس لیے ہورہا ہے کیونکہ آپ ایک عورت ہو اور یہ ناقابل قبول ہے۔’