سیپکو کی لاپرواہی، صارفین اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمر بنوانے لگے

مکینوں کے مطابق اہلکار ٹرانسفارمر کی مرمت کے نام پر لاکھوں روپے رشوت طلب کرتے ہیں۔

سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کی لاپرواہی کی وجہ سے شہر میں بجلی کے ٹرانسفارمرز خراب ہونے لگے ہیں۔ سیپکو اہلکاروں کی طرف سے مبینہ طور پر بھاری رقم کی وصولی کے باعث صارفین اب اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمرز ٹھیک کروانے پر مجبور ہیں۔

ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سپلائیر کمپنیوں کی جانب سے ٹرانسفارمرز کی مرمت، ٹرپنگ اور دیگر مسائل حل نہ کرنے پر صارفین اب اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمرز بنوانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

سکھر کی گنجان آبادی والے علاقوں رائل پلازہ، غریب آباد، سوکھا تالاب، ریجنٹ سلیم کالونی، وسپور محلہ، دبہ روڈ، نیو پنڈ سمیت دیگر علاقوں میں ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے کے باعث شہری سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔ بجلی کی عدم موجودگی کے باعث تاجروں کو بھی روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

سیپکو اہلکاروں کی طرف سے مبینہ بھاری رشوت طلب کرنے پر ریجنٹ کالونی کے مکین چندہ جمع کرکے پرائیویٹ الیکٹریشن سے ٹرانسفارمر کا مرمتی کام کرانے پر مجبور ہیں۔ علاقہ مکینوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انتظامیہ کو متعدد مرتبہ ٹرانسفارمر درست کرنے کی شکایات درج کرائی گئیں لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

بجلی گھروں کو گیس کی فراہمی جاری، صنعتکار پریشان

انہوں نے الزام لگایا کہ سیپکو اہلکار ٹرانسفارمر کی مرمت، بروقت لنک لگانے اور دیگر مسائل کے حل کی مد میں بھاری رقم بٹور رہے ہیں۔ جس پر اب وہ اپنی مدد آپ کے تحت ہی بجلی کی بحالی کے لیے کوشش کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ شہریوں کے مطابق عید کے تیسرے روز سے اب تک جامع مسجد عائشہ صدیقہ کا ٹرانسفارمر ٹھیک نہیں کیا گیا جس سے ان کے گھروں میں پانی ختم ہوچکا ہے۔ بجلی نہ ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا کہ شہر کے متعدد علاقوں میں لوگ پرائیوٹ الیکٹریشنز سے ڈائریکٹ تار لگوا کر بجلی چوری کررہے ہیں۔ کئی گھروں میں بغیر میٹر کے ایئرکنڈیشن بھی چلائے جارہے ہیں لیکن سیپکو اہلکار کوئی کارروائی نہیں کررہے۔

متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایماندار افسر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے کر بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرایا جائے۔ رشوت لینے والے سیپکو اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں معطل و تبدیل کیا جائے. دوسری جانب نمائندہ نیوز 360 نے موقف معلوم کرنے کے لیے سیپکو چیف سکھر چوہدری محمد سلیم سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ بجلی کے ٹرانسفامرز کی بہتر طریقے سے  مرمت نہ ہونے پر کئی حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں۔ کچھ روز قبل ہی حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں بجلی کا ٹرانسفارمر پھٹنے سے معصوم بچوں سمیت 10 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

متعلقہ تحاریر