عمرکوٹ کا باہمت معذور شخص لوگوں کے لیے ایک مثال
گریجویشن تک تعلیم حاصل کرنے والے محمد ایوب نے مختلف نسلوں کے مویشی پال رکھے ہیں۔
صوبہ سندھ کے ضلع عمرکوٹ کے چھوٹے سے گاؤں گل محمد پلی میں دونوں ٹانگوں سے معذور باہمت شخص محمد ایوب پلی نے بڑی تعداد میں مویشی پال کر آس پاس کے لوگوں کے لیے ہمت مرداں مدد خدا کی مثال قائم کردی ہے۔
محمد ایوب پلی بچپن سے دونوں ٹانگوں سے معذور ہیں، انہوں نے گریجویشن تک تعلیم حاصل کررکھی ہے۔ محمد ایوب پلی نے اپنے باڑے میں الگ الگ نسل کے مویشی اور دیگر جانور پال رکھے ہیں، جن کی خدمت میں صبح سے لے کر شام تک وہ مصروف رہتے ہیں۔
نیوز 360 کے سروے کے مطابق محمد ایوب کے باڑے میں ہر نسل کے جانور کو الگ الگ رکھا گیا ہے۔ باڑے میں سندھی نسل کی بکریاں اور بھینسیں، آسٹریلین نسل کی گائے سمیت اونٹ اور خچر بھی پال رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ میں جزوی لاک ڈاؤن کیوں لگا وجوہات یہ ہیں
نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد ایوب کا کہنا تھا کہ انہیں بچپن سے جانور پالنے کا شوق تھا، آسٹریلین نسل کی گائے سمیت کئی جانور بڑی مشکل سے تلاش کیے اور ان سب کے لیے الگ الگ باڑے بنائے۔ محمد ایوب کے مطابق وہ تمام جانوروں کی خدمت اپنی اولاد کی طرح کرتے ہیں۔ محمد ایوب نے کہا کہ جب بارشیں آتی ہیں تو جانوروں کی دیکھ بھال کا کام مزید سخت ہوجاتا ہے۔ مویشیوں کے بیمار ہونے کی صورت میں ان کے علاج کے لیے باقاعدہ ڈاکٹر کو بلایا جاتا ہے۔
گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محمد ایوب نے ان کے لیے ہمت کی مثال قائم کردی ہے، انہیں خوشی ہوتی ہے جب باہر سے لوگ آکر محمد ایوب کے کام کی تعریف کرتے ہیں۔