ڈیلٹا ویریئنٹ لہر، سندھ حکومت کے اقدام پر کراچی پولیس نے پانی پھیر دیا

شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے اقدام سے لگتا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن لگادیا گیا ہے۔

ایک جانب سندھ حکومت نے کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے تو دوسری جانب پولیس نے شہر کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کرکے کرونا کے پھیلاؤ کا خطرہ مزید بڑھا دیا ہے۔

کراچی پولیس نے اندرون شہر، سپر ہائی وے ، نیشنل ہائی وے اور کاٹھور پل پر رکاوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کی آمدورفت کو محدود کردیا جس کی وجہ سے سڑکوں کے دونوں اطراف شہریوں کا ایک جم غفیر لگ گیا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ جزوی لاک ڈاؤن سے سندھ حکومت کا مقصد کرونا کا پھیلاؤ روکنا تھا تاہم کراچی پولیس کے اس اقدام سے حکومت کی اس حکمت عملی کی کھلی مخالفت ہورہی ہے۔ شہریوں کے مطابق اندورن شہر رکاوٹیں کھڑی کرنے سے جہاں ایمبولینسز میں مریض رل گئے وہیں دفاتر میں جانے والے افراد کو بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم عمران خان کی ایف بی آر کو شاباش

کاٹھور پل پر پھنسے شہریوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جزوی لاک ڈاؤن لگانے کا اعلان کیا تھا مگر کراچی پولیس کے اقدام سے لگتا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔ شہریوں نے اس بات کا بھی گلا کیا کہ پولیس نے سڑک کے بیچ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کو روکا تو دوسری جانب کھڑی کوچز کے مالکان نے کرایہ دوگنا کردیا۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 8 اگست تک جزوی لاک ڈاؤن نافذ کرکے تجارتی مراکز بند کرادیے ہیں۔ دفاتر میں عملے کی تعداد آدھی جبکہ ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ اسکولز ، کالجز اور یونیورسٹیز کو بند کردیا گیا ہے جبکہ امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر