شاہ محمود قریشی کے بیان کی غلط انداز میں اشاعت
افغانستان میں داعش کو روکنے سے متعلق وزیرخارجہ کے بیان کو دی نیوز نے توڑ مروڑ کر پیش کیا
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے افغانستان میں داعش کو روکنے سے متعلق بیان کی پاکستانی میڈیا نے غلط انداز میں اشاعت کی، جس پر افغانستان کی نیوز ایجنسی پاکستان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہی ہے۔ وزارت خارجہ نے پاکستان پر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
گزشتہ روز ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لیے پرامید ہیں۔ دہشتگرد تنظیم داعش کو روکنے کے لیے افغانستان میں موجود فریقین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے ماسکو کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عراق، شام اور لیبیا سے داعش کے جنگجو مبینہ طور پر دہشتگردی کے لیے افغانستان کا رخ کررہے ہیں۔ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں کو افغانستان میں داخل ہونے سے روکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، ایران، افغان حکومت اور طالبان سمیت خطے کے تمام ممالک افغانستان میں داعش کے پنپنے کے خلاف ہیں۔ اشرف غنی کو اپنے ملک میں داعش کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔
Pakistani media misquoted @SMQureshiPTI and these reports are now being prominently carried by #Afghan media. Here is what Pakistan’s foreign minister actually said (Video courtesy Qudrat daily) https://t.co/MNXN2Yt7uB pic.twitter.com/qWJOCI5zmO
— Naimat Khan (@NKMalazai) August 1, 2021
یہ بھی پڑھیے
بدزبان افغانیوں کو پاکستان کا پرخلوص پیغام
پاکستان کے انگریزی اخبار دی نیوز نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے داعش سے متعلق بیان کی غلط انداز میں اشاعت کی۔ اخبار نے شاہ محمود قریشی کے بیان کو افغان حکومت سے جوڑنے کے بجائے افغان طالبان کے ساتھ ملا دیا جس پر افغانستان کی نیوز ایجنسی تولو پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
تولو نیوز ایجنسی نے دی نیوز کی خبر کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان حکومت کے بجائے طالبان سے داعش کو روکنے کا مطالبہ کررہے ہیں، جو اقتدار پر قبضے کے لیے افغان حکومت کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں۔
قریشی: طالبان اجازۀ نفوذ داعش در افغانستان را نخواهند دادhttps://t.co/WAZBG0fvP9 pic.twitter.com/B2yESnH4sh
— TOLOnews (@TOLOnews) August 1, 2021
ماہرین کا کہنا ہے کہ دی نیوز کی انتظامیہ نے مبینہ سیاسی مخالفت میں شاہ محمود قریشی کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جس پر بیرونی میڈیا تنظیموں کو ملک کے خلاف بولنے کا موقع ملا ہے، ہمیں ذاتی مخالفت میں اتنی حد تک نہیں جانا چاہیے جس سے ملک کو نقصان ہو۔
دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ نے افغان نیوز ایجنسی کی خبر کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔