کیا مکھیاں بھی ڈیلٹا ویریئنٹ پھیلانے کی ایک وجہ ہو سکتی ہیں؟
جدید سائنسی تحقیق کے مطابق مکھی اپنے جسم کے اندر کسی بھی وائرس کو 24 گھنٹے تک زندہ رکھ سکتی ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شہر کراچی میں کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلنے کی ایک وجہ مکھیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ برسات اور عید قرباں کے بعد شہر قائد میں مکھیوں کی بہتات ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وہ جگہ جگہ موجود ہیں۔
ماہرین نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے چونکہ وائرس مکھی کے سارے جسم میں موجود ہوتا ہے اس لیے یہ کرونا کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کمالیہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم کی تعمیر 24 سال سے التواء کا شکار
شہر قائد کے متعدد علاقوں میں کچرے کے ڈھیر اور اور دوسری جانب اسپتالوں کے ارد گرد ناقص صفائی کے انتظامات کی وجہ سے مکھیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ گلیوں میں ابلتے گٹر اور سڑکوں پر جمع سیوریج کے پانی پر بھی مکھیوں کا راج ہے۔
نیوز 360 کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کچھ ڈاکٹرز نے اس بات کی تاعید کی ہے کہ مکھیاں ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں تاہم کچھ ڈاکٹرز نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا ہے۔
ڈاکٹرز نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا ہی ہے کہ مکھیاں وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں تو پھر وفاقی اور سندھ حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر مکھیوں کے خاتمے کےلیے اقدامات اٹھائیں، اور سارے شہر میں مکھی مار اسپرے کرایا جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں کو زیادہ سے زیادہ صاف رکھیں اور اپنے کان ناک اور ہاتھ پر مکھیوں کو بیٹھنے نا دیں۔ کھانے پینے کی اشیاء اور برتنوں کو ڈھانپ کررکھیں، تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
جدید سائنسی تحقیق کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مکھی اپنے جسم کے اندر کسی بھی قسم کے وائرس کو 24 گھنٹے تک زندہ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، تاہم ماہرین کے مطابق مکھیاں کرونا وائرس پھیلانے میں مدد گار ثابت ہورہی ہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
سائنسی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے جو وائرس مکھی کے جسم کے اندر 24 گھنٹے رہتا ہے اس سے مکھی کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا ہے اور نہ ہی اس کی نسل کم ہوتی ہے۔