سندھ حکومت کا کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بڑا فیصلہ

وفاق کا مقابلہ کرنے کے لیے سندھ حکومت نے کابینہ میں نئے چہرے متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی حکومت کی سندھ میں دلچسپی بڑھنے کے بعد سندھ حکومت نے اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے کے اقدامات شروع کردیے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی کابینہ میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ میں 4 نئے وزرا کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں حکومت قائم کرنے کے بعد اپنی پوری توجہ سندھ پر مرکوز کرلی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی سندھ میں بڑھتی دلچسپی نے پیپلزپارٹی کو صوبے میں کام کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ صوبائی حکومت عوام کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نظر آرہی ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و  صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی جس میں امن وامان کی صورتحال اور سندھ کے عوام کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کو سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے اور سندھ پیکج کے تحت شروع ہونے والے نئے منصوبوں میں کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صوبے میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کے لیے رینجرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

وزیراعظم کی طرف سے ارباب غلام رحیم کو سندھ افیئرز کا معاون خصوصی بنانا اور ان کی صوبائی رہنماؤں سے بڑھتی ملاقاتوں نے سندھ حکومت کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ 13 سالوں سے صوبہ سندھ میں اقتدار پر براجماں پیپلزپارٹی کو اب عوام کی یاد آگئی۔ عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور وفاقی حکومت کا سندھ کے میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔ بہتر کارکردگی نہ دکھانے والے متعدد وزرا کی جگہ نئے چہرے متعارف کروانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان تحریک انصاف کی نظریں سندھ پر مرکوز

بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلزپارٹی سندھ کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ میں ردوبدل کی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ آج ممکنہ طور پر سہیل انور سیال، ہری رام کشوری لال اور مشیر برائے ورکس اینڈ سروسز نثار کھوڑو کو اپنی کابینہ سے فارغ کریں گے۔ اسماعیل راہو، ناصر حسین شاہ اور سعید غنی کے قلمدان میں بھی تبدیلیوں کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق سردار شاہ کو وزیر تعلیم سندھ اور سعید غنی کو وزیر اطلاعات  کا قلمدان دیا جائے گا۔ اسی طرح تیمور تالپور سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا قلمدان واپس لے کر وزیر جنگلات بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جام اکرام اللہ سے اینٹی کرپشن کا قلمدان واپس لے کر معاون خصوصی بنگل خان مہر کو اینٹی کرپشن کا قلمدان سونپا جائے گا، ساجد جوکھیو کو صوبائی وزیر سماجی بہبود آبادی، اسماعیل راہو کو یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور محکمہ ماحولیات کا وزیر بنایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  وزیراعلیٰ سندھ جام خان شورو، گیان چند اور ضیا عباس کو صوبائی وزیر بنائیں گے۔ انہیں اہم وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔ اسی طرح مکیش کمار کو وزیر خوراک، گیان چند کو اقلیتی امور، تنزیلہ قمبرانی کو معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور منظور وسان کو مشیر زراعت بنانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے پانچ نئے معاونین خصوصی بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاض شیرازی، رسول بخش چانڈیو اور ارباب غلام رحیم کے بھتیجے ارباب لطف اللہ سمیت دیگر کو اہم ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی سندھ میں بڑھتی دلچسپی کے پیش نظر سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ وزیراعلیٰ سندھ  اپنی نئی ٹیم کے ساتھ کس طرح وفاق کی طاقت کا مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ تحاریر