دور جدید میں ضلع خیبر کے لوگ سر اور گدھوں پر پانی لانے پر مجبور

اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ قریبی چشموں پر سولر سسٹمز کی تنصیب سے ہمارا دیرینہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

ایک جانب سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ وہ چاند اور نظام شمسی کے دیگر سیاروں پر کمند ڈالنے کے ساتھ ساتھ خلا میں رہائشی کالونیوں کی تعمیر کا سوچ رہی ہے تو وہیں دوسری جانب صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے لاشوڑہ کے لوگ آج بھی سروں اور گدھوں پر پانی لانے پر مجبور ہیں۔

پشاور کی سنگم میں واقع باب خیبر سے 6 کلومیٹر کی دوری پہ واقع ضلع خیبر کا علاقہ لاشوڑہ جو دور جدید میں بھی پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے۔

یہ بھی پڑھیے

قصور میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر پُلی کی تعمیر حکومتی توجہ کی منتظر

روزانہ کی بنیاد پہ مشکل اور دشوارگزار راستوں کو سر کرتے ہوئے مقامی باشندے اپنی گھریلو ضروریات کو تو حاصل کر لیتے ہیں ، لیکن اعلی حاکم اور عوامی نمائندگان کی عدم توجہگی  کے باعث علاقہ مکین پانی جیسی نعمت سے محروم ہیں۔

اہل علاقہ نے گلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کے دنوں میں عوامی نمائندے ووٹ مانگنے آتے ہیں تمام سہولیات کی فراہمی کے وعدے بھی کرتے ہیں مگر جیسے ہی انتخابات کا زمانہ گزر جاتا ہے یہ لوگ بھی غائب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت اور عوامی نمائندوں سے درخواست کی اگر قریب کی چشموں پر سولر انرجی سسٹمز کی تنصیب کردی جائے تو ان کا پانی کا دیرینہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومتوں کی عدم توجہگی کی وجہ سے گزشتہ 70 سالوں سے عام عوام کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایک جانب مہنگائی کی وجہ سے خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں تو دوسری جانب ملازمتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بنیادی ضروریات کی فراہمی حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ہوئے نمائندوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم کو اچھی حکومتیں تشکیل دینا ہے تو سب سے پہلے اچھے اور ایماندار نمائندے پیدا کرنا ہوں گے، یورپ کی مثال ہم سب کے سامنے ہیں وہاں جو شخص بھی سیاست میں آتا ہے اس کی اخلاقی تربیت کی جاتی ہے اس تعلیم دی جاتی ہے کہ عوامی نمائندے اصل میں عوام کے خادم ہوتے ہیں جن کا کام صرف اور صرف عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔ اگر ہم کو بھی ترقی یافتہ قوموں میں شامل ہونا ہے تو پہلے ہمیں اپنی اخلاقیات درست کرنا ہوں گی۔

متعلقہ تحاریر