کراچی میں واٹر ٹینکر نے 2 بھائیوں کی جان لے لی

ملزم ڈرائیور کے مطابق تنگ گلیوں میں ٹینکر کو پیچھے کرتے ہوئے حادثہ رونما ہوا۔

کراچی میں خونی واٹر ٹینکر نے ہنستا بستا خاندان اجاڑ دیا۔ نیو کراچی کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار دو کمسن سگے بھائیوں کو ٹینکر نے کچل کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ لاشیں گھر پہنچیں تو کہرام مچ گیا۔

کراچی کے رہائشی علاقوں میں پانی کی قلت دو معصوم بھائیوں کی جان لے گئی۔ جمعرات کی صبح 15 سالہ امیر حمزہ 4 سالہ بھائی بلال کے ہمراہ والد کی موٹرسائیکل پر ناشتہ لینے نکلا تو گھر سے کچھ فاصلے پر ہی واٹر ٹینکر نے دونوں کو کچل دیا۔ حادثے کے بعد اہل محلہ نے واٹر ٹینکر ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کردیا۔

پولیس اہلکار ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچے، جس کے بعد کمسن بھائیوں کی لاشیں ورثاء کے سپرد کردی گئیں۔ میتیں گھر پہنچیں تو صف ماتم بچھ گئی۔ علاقے کی فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔

یہ بھی پڑھیے

دور جدید میں ضلع خیبر کے لوگ سروں اور گدھوں پر پانی لانے پر مجبور

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچوں کے ماموں سلیم احمد کا کہنا تھا کہ علاقے میں پانی کی قلت ہے۔ مجبوری میں واٹر ٹینکر منگوانا پڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھانجے جس دکان سے ناشتہ لینے گئے تھے وہ گھر کے قریب ہی واقع ہے، انہیں کیا خبر تھی کہ موت بچوں کے تعاقب میں ہے۔ لواحقین کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والا 15 سالہ امیر حمزہ  دینی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔

دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ گرفتار ٹینکر ڈرائیور شکیل کی عمر 20 سال ہے اور اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں ہے ۔ ملزم ڈرائیور کے مطابق تنگ گلیوں میں ٹینکر کو پیچھے کرتے ہوئے حادثہ رونما ہوا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ موٹر سائیکل پر سوار بچوں کی غلطی سے رونما ہوا یا ڈرائیور کی لاپروائی سے، یہ بات مکمل تحقیقات کے بعد ہی سامنے آسکے گی۔

متعلقہ تحاریر