سندھ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ سیاسی ہے؟

کراچی میں کیسز کی شرح 22 فیصد ہونے کے باوجود لاک ڈاؤن ختم کرنے پر حکومت تنقید کی زد میں ہے۔

سندھ حکومت نے کراچی میں کرونا وائرس کے کیسز کی شرح 22 فیصد برقرار رہنے کے باوجود لاک ڈاؤن ختم کردیا ہے۔ ماہرین نے فیصلے کے پیچھے سیاسی مقاصد کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کے بعد سندھ حکومت نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کی مخالفت کے باوجود صوبے میں ایک ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔ لاک ڈاؤن کہ وجہ سے صوبائی حکومت کو سیاسی جماعتوں اور تاجروں کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا تھا۔

گزشتہ روز این سی او سی کے حکم پر سندھ حکومت نے ایک ہفتے کے بعد لاک ڈاؤن ختم کردیا۔ محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے لاک ڈاؤن  میں نرمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔ جس کے مطابق صوبے میں بازار اور شاپنگ مالز رات 8 بجے تک کھلے رہیں گے، ریسٹورنٹس میں آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے تک ہوگی۔ اسی طرح شادی ہالز کھلونے کی اجازت بھی دے دی گئی۔

کراچی میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے باوجود لاک ڈاؤن ختم کرنے پر ڈاکٹرز اور ماہرین حیرانگی کا اظہار کررہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا اس وقت کراچی میں کیسز کی شرح 25 فیصد تھی، اب 22 فیصد ہے۔ اس کے باوجود لاک ڈاؤن ختم کردینا سمجھ سے بالا تر ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی رہنما نے کراچی میں لاک ڈاؤن کی دھجیاں‌ اڑا دیں

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے صوبے میں لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد بھی ہوسکتے ہیں۔ ایک ہفتے میں کیسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی نہ ہونے کے باوجود پابندیاں ہٹا دینے سے شہریوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کو اس سوال کا بھی جواب دینا ہوگا کہ این سی او سی نے جب صوبائی حکومت کو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا مشورہ دیا تو اس پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا گیا اور جب اسی ادارے نے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا کہا تو اس پر جلد عملدرآمد کرلیا گیا۔

دوسری جانب سندھ  کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا کیسز میں کمی آئی ہے۔ اگر کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھی تو وہ جزوی لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ انہیں سپورٹ کرنے کے بجائے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، محرم الحرام کے دوران ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کروایا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر