افغان خانہ جنگی کے اثرات، پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ

شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی چوکی پر فائرنگ کے بعد کوئٹہ میں بم دھماکوں میں 2 اہلکار شہید ہوئے

افغانستان میں جاری خانہ جنگی میں اضافے کے پاکستان پر بھی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ملک میں سیکیورٹی اداروں سمیت شہریوں پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ دہشتگردی کے واقعات پر سیاسی رہنماؤں نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا آخری مرحلے میں داخل ہوگیا ہے جس کے بعد طالبان نے تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے افغانستان کے متعدد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جاری پرتشدد جھڑپوں کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ افغانستان سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان پناہ گیر پاکستان کا سفر کرتے ہیں۔ ان پناہ گیروں کی شکل میں مبینہ دہشتگرد بھی ملک میں داخل ہوکر امن و امان کی صورتحال خراب کررہے ہیں۔ سرحد پار حملوں سے بھی سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں افغان بارڈر پر دہشتگردوں نے پاک فوج کی چوکی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک جوان زخمی ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں نے سرحد پار سے فائرنگ کی تھی، پاک فوج کے جوانوں نے بھرپور جوابی فائرنگ کی جس پر دہشتگرد فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے

افغان جنگ میں بھارت کی چالاکیاں، پاکستان امن کے لیے کوشاں

سیکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد کوئٹہ میں دہشتگردی کے دو واقعات پیش آئے جس میں 2 پولیس اہلکار شہید اور 22 افراد زخمی ہوگئے۔ پہلا دھماکا زرغون روڈ پر پولیس وین کے قریب ہوا جس میں 2 پولیس اہلکار نیاز محمد اور اکبر علی شہید جبکہ 12 اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق زرغون روڈ پر دھماکا بلوچستان ہائیکورٹ کے قریب ہوا، دھماکے کے وقت عدالتی احاطے میں وکلا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس جاری تھا۔ اس دھماکے کے کچھ دیر بعد سریاب روڈ پر ایک اور دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

کوئٹہ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور بڑی تعداد میں وکلا کی موجودگی کے دوران دھماکوں پر سیکیورٹی صورتحال پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت دہشتگردوں کو خوش کرنے کے بجائے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کرئے۔

حالیہ دنوں میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تاہم، لاہور میں سی ٹی ڈی اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے 3 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق فیروز والا میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی۔ ہلاک ہونے والے دہشتگرد کرائے کے ایک مکان میں رہائش پذیر تھے اور وہ سیکیورٹی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

متعلقہ تحاریر