غلط خبر چلانے پر جیو نیوز تنقید کی زد میں
سندھ کابینہ نے بوتل کے پانی اور مشروبات کی کمپنیوں سے فی لیٹر ایک روپیہ لیوی لینے کی منظوری دی تھی۔

گزشتہ روز جیو نیوز نے ایک غلط خبر چلائی تھی کہ سندھ حکومت نے عوام سے زیر زمین پانی نکالنے پر فی لیٹر ایک روپیہ ٹیکس لینے کی تیاری کرلی ہے۔ جیو نیوز کی ویب سائٹ اور جنگ اخبار میں غلط خبر چھپنے پر گروپ کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
جیو نیوز نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ” گھرگھر پانی پہنچانے اور واٹر ٹینکر مافیا کو لگام ڈالنے میں ناکامی کے بعد سندھ کابینہ نے زیر زمین پانی نکالنے پر ٹیکس لینے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
لیگی خاندان کی لندن ترجیح پر سوالات اٹھنے لگے
جیو نیوز کے مطابق "تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ کیسے طے کیا جائے گا کہ کسی شخص نے زمین سے کتنی مقدار میں پانی نکالا اور ٹیکس وصولی کا طریقہ کار کیا ہوگا۔”
اصل خبر: سندھ حکومت نے بوتل کے پانی اور مشروبات کی کمپنیوں سے ایک لیٹر پر ایک روپیہ لیوی کی منظوری دی
جنگ اخبار: سندھ حکومت نے عوام سے زیر زمین پانی نکلانے پر ایک روپیہ فی لٹر ٹیکس لینے کی تیاری pic.twitter.com/K5gtUy8Hjm
— Fake News Alert (@Pk_FactChecker) August 11, 2021
جبکہ اصل خبر یہ تھی کہ صوبائی حکومت نے کراچی واٹر بورڈ کی درخواست پر حکومت پنجاب کی طرز پر بوتل کے پانی اور مشروبات کی کمپنیوں سے فی لیٹر ایک روپیہ لیوی (ٹیکس) لینے کی منظوری دی ہے۔