غلط خبر چلانے پر جیو نیوز تنقید کی زد میں

سندھ کابینہ نے بوتل کے پانی اور مشروبات کی کمپنیوں سے فی لیٹر ایک روپیہ لیوی لینے کی منظوری دی تھی۔

گزشتہ روز جیو نیوز نے ایک غلط خبر چلائی تھی کہ سندھ حکومت نے عوام سے زیر زمین پانی نکالنے پر فی لیٹر ایک روپیہ ٹیکس لینے کی تیاری کرلی ہے۔ جیو نیوز کی ویب سائٹ اور جنگ اخبار میں غلط خبر چھپنے پر گروپ کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جیو نیوز نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ” گھرگھر پانی پہنچانے اور واٹر ٹینکر مافیا کو لگام ڈالنے میں ناکامی کے بعد سندھ کابینہ نے زیر زمین پانی نکالنے پر ٹیکس لینے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

لیگی خاندان کی لندن ترجیح پر سوالات اٹھنے لگے

جیو نیوز کے مطابق "تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ کیسے طے کیا جائے گا کہ کسی شخص نے زمین سے کتنی مقدار میں پانی نکالا اور ٹیکس وصولی کا طریقہ کار کیا ہوگا۔”

جبکہ اصل خبر یہ تھی کہ صوبائی حکومت نے کراچی واٹر بورڈ کی درخواست پر حکومت پنجاب کی طرز پر بوتل کے پانی اور مشروبات کی کمپنیوں سے فی لیٹر ایک روپیہ لیوی (ٹیکس) لینے کی منظوری دی ہے۔

متعلقہ تحاریر