سندھ حکومت کرونا نہیں تعلیم کی دشمن

سرکاری اسکولز میں 95 فیصد اور پرائیویٹ اسکولز میں 80 فیصد ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے صوبے کے تمام اسکولز مزید ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا اعلان سامنے آیا تو والدین بچوں کی تعلیم کے حرج سے پریشان ہوگئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سندھ حکومت کرونا نہیں دراصل تعلیم کی دشمن ہے۔

اپریل میں شروع ہونے والے تعلیمی سال کا اب تک باقاعدہ طور پر آغاز نہیں ہوسکا ہے اور اب سندھ حکومت کی طرف سے صوبے کے تمام اسکولز ایک ہفتے کے لیے مزید بند رکھنے کا اعلان سامنے آیا ہے جس سے ہر طرف کھلبلی مچ گئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جشن آزادی پر کھلے عام کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی، سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکلے اور خوب ہلا گلا کیا لیکن اس وقت حکومت کو کرونا کے پھیلنے کا خدشہ نظر ںہیں آیا۔ صرف یہی نہیں 8، 9 اور 10 محرم الحرام کو متعدد جگہوں پر جلوس نکالے گئے جس میں سماجی فاصلے کا کہیں کوئی خیال نہیں رکھا گیا وہاں بھی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی مگر اسکول کھولنے کی بات آتی ہے تو سندھ حکومت کو کرونا یاد آجاتا ہے۔ حالانکہ دیکھا جائے تو اسکولز میں ہی سب سے زیادہ ایس او پیز پر عمل کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

قمبر کا اسکول 15 برس سے زبوں حالی کا شکار

دوسری جانب چند والدین کا کہنا ہے کہ اسکولز نہ کھلنے کے باعث بچوں کی تعلیم کا بڑا حرج ہورہا ہے۔ طویل عرصے سے اسکول بند ہونے کی وجہ سے بچے اب اسکول جانے کے نام سے ہی دور بھاگ رہے ہیں۔

سندھ میں مزید ایک ہفتے اسکولز بند رکھنے کے اعلان پر آل پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔ چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالج ایسوسی ایشن حیدرعلی نے حکومت سے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری، ویکسینیشن اور ایس و پیز کے ساتھ اسکولز کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ حیدر علی کے مطابق سرکاری اسکولز میں 95 فیصد اور پرائیویٹ اسکولز میں 80 فیصد ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

ممبر اسٹیرنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سال سے دس لاکھ نئے بچے اسکول میں داخلہ نہیں لے سکے۔ یہ مسلسل تیسرا تعلیمی سال ہے جو ضائع ہو رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر