بجلی اور پیٹرول کے بعد گیس بھی مہنگی
اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمت میں 14 فیصد اضافے کی منظوری پر غریب عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔

حکومت نے بجلی اور پیٹرول کے بعد سوئی گیس کی قیمت میں بھی اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمت میں 14 فیصد اضافے کی مںظوری دے دی ہے۔ گیس کی قیمت بڑھنے کے خوف سے عوام کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔
ملک میں مہنگائی کی شرح میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ حکومت نے پہلے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء خورونوش پر دی جانے والی سبسڈی ختم کی جس کے بعد پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا۔ اب سوئی گیس کی قیمت بھی بڑھانے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
اوگرا کی جانب سے سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 86.93 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کردی ہے جس کے بعد گیس کی نئی قیمت 686.77 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی ہے۔ اسی طرح سوئی سدرن کے صارفین کے لیے گیس 54.47 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوئی ہے اور اس کی نئی قیمت 779.88 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جولائی میں اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں 1.34فیصد اضافہ
ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیز کی جانب سے نقصان کو پورا کرنے کے لیے ٹیرف میں اضافے کی درخواست دی گئی تھی۔ عوامی سماعت کے بعد قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے تاہم گیس کی قیمت بڑھانے کی حتمی منظوری حکومت دے گی۔
گھریلو گیس کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافے پر صارفین پریشان ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے پہلے اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بڑھائیں لیکن اب بجلی اور سوئی گیس کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے جس سے متوسط طبقے کا جینا محال ہوگیا ہے۔
شہریوں کے مطابق حکومت غریب عوام کو سہولتیں اور ریلیف فراہم کرنے کے بجائے ان پر مہنگائی کا بوجھ بڑھا رہی ہے۔ روزگار کے مواقعے نہ ہونے کے سبب عوام پہلے ہی پریشان تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگوں کے گھروں میں فاقوں کی صورتحال پیدا ہورہی ہے۔