معید پیرزادہ انتہاپسند سوچ کے حامل افراد کو سامنے لے آئے
سینئر صحافی کی ٹوئٹ کو سمجھے بغیر اینکر پرسن نے تنقید شروع کردی۔
پاکستان کے نامور صحافی اور تجزیہ نگار معید پیرزادہ کی افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام اور پاکستانیوں کے ان کے نظریات پر چلنے سے متعلق کی گئی پوسٹ نے دائیں اور بائیں بازو کے نظریات رکھنے والے لوگوں کی پول کھول دی ہے۔
معید پیرزادہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ افغان طالبان نے ایمان اور اللہ کی مدد سے امریکا کو شکست دی ہے۔ افغانستان میں شریعت کا نفاذ انہیں مزید بااختیار بنائے گا۔ انہوں نے ایک عوامی پول کرواتے ہوئے لکھا کہ ہمیں بھی کامیاب ہونے کے لیے شریعت کے ساتھ طالبان کی طرز حکمرانی کو اپنانا ہوگا۔ طالبان کے نقش قدم پر چلنے کے لیے ہمیں پہلے مرحلے میں پاکستانی خواتین کو حجاب پہنوانا شروع کرنا چاہیے تاکہ ہم زیادہ طاقتور بن سکیں۔
Afghan Taliban have defeated America with the power of faith & divine support; imposition of Sharia will further empower them; we need to follow them with Sharia to become more successful; as first step all Pakistani women should start wearing hijab to make us more Powerful!
— Moeed Pirzada (@MoeedNj) August 22, 2021
نامور صحافی کی طنزیہ پوسٹ کو سمجھنے کے بجائے جیونیوز کے اینکر عبداللہ سلطان نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کی شریعت خواتین کے حجاب پہننے سے شروع ہوتی ہے۔ عبداللہ سلطان کے ردعمل پر ہم ٹی وی کی میزبان شفا یوسفزئی میدان میں آگئیں۔ معید پیرزادہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹر صاحب ہمارے ملک میں لوگوں کی سوچ اتنی بڑی نہیں کہ وہ آپ کی گہری بات کو سمجھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیے
تازہ افغان تصادم میں پہلے صحافی کی ہلاکت
ایک طرف جہاں کچھ صارفین نے معید پیرزادہ کی بات کو سمجھے بغیر ہی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا وہیں کچھ صارفین پاکستان میں شریعت کے نفاذ اور خواتین کے حجاب والی بات کو سراہتے رہے۔
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں معید پیرزادہ نے لکھا کہ چونکہ ہمارے یہاں طنز کو نہیں سمجھا جاتا، اس لیے انہیں آسان الفاظ کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پول نے غلط فہمی پیدا کی کہ طالبان کیوں جیتے اور امریکا کیوں ہارا؟ یہ غلط معلومات انہوں نے نہیں پھیلائی، یہ بات سیکڑوں اردو ویب سائٹس اور بلاگرز کی وجہ سے سوشل میڈیا پر پہلے سے ہی موجود ہے۔
Since satire is not understood; here is plain English: Poll revealed the widespread confusion & misunderstanding on why Taliban won & why America lost. This disinformation has not been spread by me, it exists because of hundreds of Urdu websites & vloggers https://t.co/F7hepRgqRn
— Moeed Pirzada (@MoeedNj) August 23, 2021
معید پیرزادہ نے مزید کہا کہ اردو کالم نگاروں، ویب سائٹس اور بلاگرز نے ہم میں سے اکثریت کو یہ یقین دلایا ہے کہ طالبان نے خدائی مدد اور ایمان کی وجہ سے کامیابی حاصل کی ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔
Urdu columnists, websites, bloggers & vlogs have convinced majority of us that Taliban have won because of divine help and faith ignoring the complex political factors behind America’s failure in creating a broad based Afghan political structure. We mustn’t draw wrong conclusions
— Moeed Pirzada (@MoeedNj) August 23, 2021
دوسری جانب صارفین کا کہنا ہے کہ معید پیرزادہ کی یہ سوشل میڈیا پوسٹ پاکستان میں انتہا پسند نظریات کے حامل افراد کو سامنے لے آئی ہے۔