ام رباب چانڈیو کا سردار چانڈیو پر ہراسگی کا الزام
ام رباب کے مطابق بااثر پی پی رہنما نے انہیں مارنے کی سازش کی لیکن وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہیں۔
سندھ کے مشہور تہرے قتل کیس کی پیروی کرنے والی ام رباب کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس میں وہ محفوظ رہیں۔ ام رباب چانڈیو نے اپنے حریف پیپلزپارٹی کے ایم پی اے سردار خان چانڈیو پر ہراسگی اور قتل کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔
دادو کی عدالت میں تہرے قتل کیس کی سماعت کے بعد ام رباب چانڈیو واپس اپنے گھر کی جانب جارہی تھیں کہ انڈس ہائی وے پر ان کے قافلے میں موجود گاڑی سے پیپلزپارٹی کے ایم پی اے نواب سردار خان چانڈیو کے گارڈز کی گاڑی ٹکرا گئی۔ حادثے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ام رباب چانڈیو نے کہا کہ انہیں سردار چانڈیو ہراساں کررہے ہیں۔ انہیں حادثاتی موت مارنے کی سازش کی گئی لیکن وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے نکلتے وقت ایم پی اے سردار چانڈیو کی گاڑیاں ان کا پیچھا کررہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
ایشال فیاض نے اعجاز اسلم کو ہراساں کردیا
ایم پی اے نواب سردار خان چانڈیو کا کہنا ہے کہ وہ روڈ کراس کررہے تھے تو ان کے گارڈز کی گاڑی راستے میں موجود ام رباب کی گاڑی سے ٹکرائی جس میں ان کے تین گارڈز زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ام رباب کے قافلے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
دوسری جانب دادو پولیس کا کہنا ہے کہ ام رباب چانڈیو پر حملے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ سردار خان چانڈیو کے گارڈز کی گاڑی کا اتفاقی طور پر حادثہ ہوا تھا جس کو حملے کا رنگ دیا گیا ہے۔ ام رباب کو رینجرز سمیت پولیس کی فل پروف سیکیورٹی حاصل ہے۔
واضح رہے کہ 17 جنوری 2018 کو دادو کی تحصیل میہڑ میں چانڈیو برادری کے بااثر افراد نے فائرنگ کرکے ام رباب کے دادا، والد اور چچا کو قتل کردیا تھا جس کا الزام ام رباب نے پیپلزپارٹی کے ایم پی ایز سردار خان چانڈیو اور برہان خان چانڈیو پر عائد کیا ہے۔