پاکستان کی چھ یونیورسٹیز ٹائمز ہائرایجوکیشن رینکنگ میں جگہ بنانے میں کامیاب

پانچ پاکستانی یونیورسٹیاں پہلی بار دنیا کی ٹاپ 800 کی فہرست میں شامل ہوئی ہیں۔

ٹائمز ہائرایجوکیشن رینکنگ میں پبلک سیکٹر کی معروف یونیورسٹی قائداعظم یونیورسٹی پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے جس کا بین الاقوامی سطح پردرجہ مسلسل دوسرے سال (501-600) کے درمیان ہے۔ اس کے علاوہ ، پانچ پاکستانی یونیورسٹیاں پہلی بار دنیا کی ٹاپ 800 کی فہرست میں شامل ہوئی ہیں۔

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ کی رپورٹ اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی  یونیورسٹیاں دنیا کی تیزی سے بہتر ہونے والی یونیورسٹیز میں سے ہیں۔ ہماری سمت درست ہے اور اس کو مزید بہتر کرنے کیلئے ہمارے پاس مزید راستے ہیں ۔

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ  پر ٹائمز ایجوکیشن رینکنگ کی جانب سے پاکستانی یونیورسٹیوں کی عالمی رینکنگ میں جگہ بنانے کی خبر شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں عالمی درجہ بندی میں پاکستانی یونیورسٹیوں کی  کارکردگی میں غیر معمولی ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

حکومت کا وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا ایک اور عزم

2021 کے سروے کیلئے دنیا بھر سے بائیس ہزار جواب دہندگان کے ایک لاکھ چالیس ہزار شہرت سروے ووٹ حاصل کئے تھے۔ پاکستان کی چھتیس سرکاری اور نجی شعبوں کی یونیورسٹیوں کو ٹائمزہائرایجوکیشن رینکنگ 2021 میں بہترین یونیورسٹیوں کی فہرست میں نمایا کارکردگی کے باعث شامل کیا گیاہے جس سے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کی عالمی حیثیت میں بہتری آئی۔

نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)عالمی درجہ بندی کے لحاظ سے 300 رینک بینڈ میں شامل ہے، فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی، اسلام آباد کی کامسیٹس یونیورسٹی 400 رینک کی درجہ بندی میں شامل ہیں۔ عالمی درجہ بندی کے تحت یونیورسٹی آف لاہور اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی 401-600 رینک کی درجہ بندی میں شامل ہے جبکہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی  ، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سرگودھا 601-800 کی  درجہ بندی میں شامل کی گئیں ہیں، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، اقرا یونیورسٹی  اور قائداعظم یونیورسٹی کو801-1000 کی درجہ بندی میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ واحد عالمی ادارہ ہے جو اقوام متحدہ کے متعین کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے تحت دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں چار شعبہ جات جن میں تحقیق، ذمہ داری، آسان رسائی اور تعلیمی معیار کا جائزہ لیتی ہیں۔ یہ بین الاقوامی ادارہ ہے جو سالانہ تعلیمی اور تحقیقی شہرت کے سروے کے بعد اس کے نتائج کی درجہ بندی کیلئےبھی استعمال ہوتا ہے۔ 2021 کے سروے کے لیے دنیا بھر سے 22،000 جواب دہندگان کے 140،000 شہرت سروے ووٹ تھے۔پاکستان کی چھتیس سرکاری اور نجی شعبوں کی یونیورسٹیوں کو ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ 2021 میں نمایاں کیا گیا ، جس سے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کی عالمی حیثیت میں نمایاں بہتری آئی۔

متعلقہ تحاریر