فٹبال بنا کر گزربسر کرنے والی باہمت خاتون عابدہ

اسلام  آباد میں ایوان صدر،ایوان وزیراعظم اور پارلیمنٹ ہاؤس سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر بلیو ایریا میں ایک باہمت خاتون عابدہ فٹبال بناکر فروخت کرتی ہیں۔

میٹرک پاس باپردہ گھریلو خاتون عابدہ کام کے لیے کبھی گھر سے باہر نہیں نکلی تھیں  لیکن  شوہر کے  انتقال  کے  بعد خاندان کی کفالت کی زمہ  داری ان کے کندھوں پر آپڑی۔ گھریلو خاتون ہونے کے باوجود اس غیرت مند عورت  نے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے بلکہ گھر سے نکل کر مردانہ وار محنت مزدوری کا راستہ اپنایا۔

عابدہ نے بچپن میں شوقیہ فٹبال بنانا سیکھا تھا اور وہی ہنر ان کے کام آیا اور زریعہ معاش بنا۔ باہمت خاتون اسلام  آباد  کے  علاقے  بلیو  ایریا  میں  برگد کے درخت تلے بیٹھی فٹبال بناتی ہیں۔ لوگ ان کی نفاست سے بنائی گئی فٹبال اپنے بچوں کے لیے خریدتے ہیں۔ عابدہ کے بیٹے اور بیٹی اسکول میں زیر تعلیم ہیں جو ان کی توجہ، محنت اور امید کا مرکز ہیں۔

یہ  بھی  پڑھیے

مظفر گڑھ کے محنت کش کی بجلی کےلیے پارلیمنٹ کے سامنے دہائی

فٹبال سازی اور فروخت کا  سلسلہ کئی برس سے جاری ہے مگر کرونا  کے  باعث عابدہ کا  کام  متاثر  ہوا، یہاں  تک  کہ گزر بسر مشکل ہوگئی اور اب  تو  یہ  حال  ہے  کہ  مکان کا  کئی ماہ کا کرایہ بھی واجب الادا ہے۔

تپتی دھوپ اور سرد موسم میں سڑک کنارے اقتدار کے ایوانوں سے محض ایک ڈیڑھ کلومیٹر دور بیٹھی یہ باپردہ خاتون معاشرے اور بالخصوص حکومت سے سوال کررہی ہے کہ کیا اس مشکل وقت میں اس  کا  سہارا  بننا  حکومت  کی  ذمہ  داری  نہیں  ؟  حکومت اس ہنر مند خاتون کو گھر بیٹھے روزگار اور کاروبار کی وسعت کے لیے قرض کیوں فراہم نہیں کرتی جو اس کی اصل حقدار ہے۔

متعلقہ تحاریر