ڈاکٹر عاصمہ رانی قتل کیس، والد نے مجرم مجاہد آفریدی کو معاف کردیا

مجاہد آفریدی نے 2018 میں شادی سے انکار پر ڈاکٹر عاصمہ کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔

راجپوت اور آفریدی خاندان کے درمیان دشمنی دوستی میں بدل گئی۔ ڈاکٹر عاصمہ رانی کے والد نے قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والے مجاہد آفریدی کو معاف کر دیا ہے۔

آفریدی خاندان کی سیکڑوں افراد کے ساتھ ڈاکٹر عاصمہ رانی کے گھر سرائے نورنگ آمد ہوئی ، جہاں پر راضی نامے کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر آفریدی خاندان کے سیکڑوں افراد نے مجاہد افریدی کی جانب سے ڈاکٹر عاصمہ رانی کے بہیمانہ قتل کا اعتراف جرم کیا اور اجتماعی طور پر راجپوت قوم اور مروت قبیلے سے معافی مانگی۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور ایئرپورٹ پر اسمارٹ فون کا استعمال مہنگا پڑ سکتا ہے

صلح اور راضی نامے کی تقریب میں مجاہد افریدی کے پورے خاندان، ملک بہادر افریدی، پروفیسر مکمل شاہ، ملک سعدالدین، آل قبائل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر امان شاہ آفریدی، حاجی ملک سرباز آفریدی، درہ آدم خیل کے ملک حاجی عنایت اللہ، ملک حاجی رکن دین آفریدی کوہاٹ تبلیغی مرکز کے امیر پیر اعظم شاہ کی جانب سے بھائی ملک زکریا کی قیادت میں بجھوائے گئے وفد سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر عاصمہ رانی کے والدین اور بھائیوں، جے یو آئی (ف) کے ایم این اے مولانا محمد انور، عوامی نیشنل پارٹی لکی مروت کے صدر ملک علی سرور خان، قومی وطن پارٹی کے امیر زادہ خٹک، مفتی ضیاء اللہ حقانی سمیت سیاسی سماجی شخصیات اور دیگر عمائدین علاقہ نے کوہاٹ سے آنے والوں کا استقبال کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ کوہاٹ اور لکی مروت کے مشران نے کہا کہ معاف کرنا پیغمبروں کا شیوا ہے قرآن اور حدیث سے ہمیں بدلہ لینے کی بجائے معاف کرنے کا درس ملتا ہے۔

اس موقع پر مجاہد آفریدی کے خاندان نے مقتول ڈاکٹر عاصمہ رانی کے والد اور مروت قبیلے سے معافی کی درخواست کی اور جواب میں ڈاکٹر عاصمہ رانی کے والد غلام دستگیر نے پھانسی کی سزا پانے والے مجرم مجاہد آفریدی کے لیے عام معافی کا علان کیا۔

واضح رہے کہ تین سال قبل کوہاٹ میں شادی سے انکار پر مجاہد آفریدی نے میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عاصمہ رانی کو بے دردی سے قتل کیا تھا جس پر پورے ملک میں مروت قبائل سے تعلق رکھنے والے مختلف طبقہ فکر کے افراد نے احتجاج کیا تھا جس پر اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ ثاقب نثار نے سوموٹو لیتے ہوئے قاتل مجاہد آفریدی کو انٹرپول کے ذریعے دوبئی سے گرفتار کرایا تھا۔

تقریباً 3 سال بعد مجاہد آفریدی کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی تھی۔ سزا سنائے جانے کے بعد آفریدی قبیلے سے تعلق رکھنے والے مشران نے صلح اور معافی کے لیے کوششوں کا آغاز کیا تھا، جس کے نتیجے میں 5 ستمبر 2021 بروز اتوار سراۓ نورنگ میں ڈاکٹر عاصمہ رانی کے والدین نے راضی نامے کی تقریب میں قاتل مجاہد افریدی کے لیے عام معافی کا اعلان کیا۔

متعلقہ تحاریر