طالبان اور پاکستان کی اہم تاریخوں میں ایک جیسا حسن اتفاق
طالبان جنگجوؤں نے 15 اگست کو کابل پر، 6 ستمبر کو پنجشیر پر قبضہ کیا اور اب 11 ستمبر کو حکومت سازی کا اعلان کریں گے۔

یہ محض حسن اتفاق ہے یا قدرت کا کرشمہ کہ افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں میں طالبان کو جن تاریخوں میں کامیابی حاصل ہوئی ، ان تاریخوں اور پاکستان کے ساتھ ان کے تعلق کے درمیان ایک عجیب کیمسٹری دکھائی دے رہی ہے۔
رواں سال جولائی کے آغاز میں افغانستان سے امریکا سمیت غیر ملکی افواج کے انخلاء کے ساتھ ہی طالبان جنگجوؤں نے ملک کے مختلف علاقوں پر قبضہ کرنا شروع کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
افغان طالبان ٹی ٹی پی کو پاکستان میں کارروائیوں سے روکیں، شیخ رشید
طالبان نے افغانستان کی سرکاری مسلح افواج کو زیر کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں پر فتح حاصل کرنی شروع کردی اور آخر کار دارالحکومت کابل پہنچ گئے۔
15 اگست کو طالبان نے تھوڑی بہت مزاحمت کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل پر پر قبضہ کر لیا اور صدارتی محل میں گھس گئے۔
اس تاریخ کو ایک تاریخی حیثیت حاصل ہے کیونکہ 15 اگست پاکستان کے حریف بھارت کا یوم آزادی ہے۔ اگر اس تناظر میں دیکھا جائے تو بھارت کو افغانستان میں ایک بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کیونکہ بھارت نے افغانستان نے مستقبل کی منصوبہ بندی کے تحت 3 ارب ڈالرز کی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔
طالبان نے کابل پر قبضے کے بعد عام معافی کا اعلان کردیا اور ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے مشاورت شروع کردی۔
کابل پر قبضے کے باوجود طالبان صوبہ پنج شیر پر ابھی تک کنٹرول حاصل نہیں کر پائے تھے۔ کیونکہ سابق افغان جنگجو سردار احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے ہتھیار ڈالنے کی بجائے دیگر مزاحمتی قوتوں کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف اعلان جنگ کردیا تھا۔
تین ہفتوں پر محیط تنازعہ کے بعد طالبان جنگجوؤں نے بلاآخر 6 ستمبر کو پنجشیر صوبہ کو فتح کر لیا۔ حسن اتفاق ہے کہ یہ تاریخ پاکستان کے یوم دفاع کے حوالے سے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
ایک اور دلچسپ اتفاق یہ ہونے جارہا ہے کہ طالبان قیادت 11 ستمبر کو اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کرے گی۔
یہ تاریخ طالبان کے ساتھ ساتھ افغانستان کے لیے بھی قابل ذکر ہے۔ عسکریت پسند گروہ کے لیے امریکی حملے کا واقعہ 11 ستمبر 2001 کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے سے شروع ہوا۔
دوسری طرف پاکستان کے لیے یہ تاریخ بھی اس لیے اہم ہے کہ بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی برسی بھی 11 ستمبر کو ہوتی ہے۔
طالبان اور پاکستان کے درمیان تاریخوں میں اتفاق نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی پریشان کر دیا ہے اور وہ اس کو قدرت کا کرشمہ قرار دے رہے ہیں۔