سی آئی اے چیف کا ایک ماہ کے دوران پاکستان کا دوسرا دورہ

سی آئی اے چیف کا دورہ ثابت کرتا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان اہم ہے ۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی خفیہ ایجنسی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم جوزف برنس نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران افغانستان میں امن سمیت خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلاء کے بعد پاکستان عالمی سفارتکاری کا مرکز بنا رہا ہے۔ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے چیف کے ایک ماہ میں دوسری مرتبہ دورے نے اس بات کو عالمی سطح پر ثابت کردیا ہے کہ پاکستان افغانستان کے امن میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق  جنرل ہیڈکوارٹر راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے  کے ڈائریکٹر ولیم جوزف برنس نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے

وطن کی خاطر لسانی اور گروہی تعصب سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا، آرمی چیف

ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ خطے کی سکیورٹی اور افغانستان کی موجودہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے پرعزم ہے جبکہ سی آئی اے کے سربراہ نے پاکستان کے افغانستان میں کردار اور انخلا کے اقدامات کو سراہا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق ولیم جوزف برنس نے خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے اعادہ کیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن سے متعلق تعاون کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کہ سی آئی اے کے سربراہ اس سے قبل حالیہ دنوں میں افغانستان اور بھارت کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر