ام رباب کی پہلی کامیابی، پیپلزپارٹی کے دو اراکین اسمبلی تہرے قتل میں نامزد
عدالت نے ام رباب چانڈیو کے والد، دادا اور چچا کے قتل کیس کا گذشتہ سماعت پر محفوظ کردہ فیصلہ سنادیا جس میں پی پی اراکین اسمبلی کو بطور ملزم نامزد کردیا گیا
دادو کی ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ نے ام رباب چانڈیو کے اہلخانہ کے تہرے قتل کیس کا بڑا فیصلہ سنادیا ، ہ عدالت نے پیپلزپارٹی کے دو اراکین سندھ اسمبلی کو ملزم قرار دیکر کیس میں نام برقرار رکھنے کا فیصلہ دے دیا
دادو کی ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ کے جج ندیم بدر قاضی کی عدالت نے ام رباب چانڈیو کے والد، دادا اور چچا کے قتل کیس کا گزشتہ سماعت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا جس میں پیپلزپارٹی کے دو اراکین سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو اور بھائی سردار برہان خان چانڈیوکو تہرے قتل کیس میں ملزم قرار دیتے ہوئے ان کا نام جوابدار کے طور پر شامل کرنے کا حکم جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
ام رباب چانڈیو کا سردار چانڈیو پر ہراسگی کا الزام
فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتےہوئے ام رباب چانڈیو کا کہنا تھا کہ عدالتوں پر اعتماد رکھتی ہوں آج صرف ام رباب نہیں بلکہ پورے سندھ اور پاکستان کے شعور کی جیت ہوئی ہے آگے بھی امید ہے کہ عدالتیں مظلوموں کے حق میں فیصلے دیں گی۔
دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو نے بھی میڈیا سے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے ہمیں اس مقدمے میں مزید سننے کیلئے شامل کیا ہے ، یہ فیصلہ آخری فیصلہ نہیں ہے ہر شہری کو اپنے خلاف آنے والے فیصلےکو چیلنج کرنے کا حق ہے ۔
واضح رہے کہ 17 جنوری 2018 کو ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں مسلح افراد نے مقامی زمیندار مختیار چانڈیو ان کے چھوٹے بھائی قابل چانڈیو اور ان کے والد کرم اللہ چانڈیو کو قتل کردیا تھا ، تہرے قتل کی لرزہ خیز واقع کے بعد ان کی بیٹی ام رباب چانڈیو ایڈووکیٹ اپنے والد، چچا اور دادا کے قتل کے کیس کی پیروی کررہی ہیں اور گذشتہ روز دادو کی کرمنل ٹرائل کورٹ نے 3سال کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو اور برہان چانڈیو کا نام تہرے قتل کیس میں بطور ملزم شامل رکھنے کا فیصلہ جاری کیا ہے ۔