سندھ حکومت کا بوٹ بیسن پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا فیصلہ

ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق منصوبہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے 7 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔

سندھ حکومت نے کراچی میں ایک اور فوڈ اسٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم ماحولیاتی اور تعمیراتی ماہرین نے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے برنس روڈ کے بعد بوٹ بیسن پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں 10000 اسکول بند ہونے کا انکشاف

یہ منصوبہ کراچی نیبرہوڈ ایمپرومینٹ پروجیکٹ کے تحت شروع کیا جائے گا۔

بوٹ بیسن فوڈ سٹریٹ کا منصوبہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے اکتوبر میں شروع کیا جائے گا اس منصوبے پر کئی ملین روپے لاگت آئے گی۔ بوٹ بیسن فوڈ اسٹریٹ کا کام سات ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔

دوسری جانب ماحولیاتی اور تعمیراتی ماہرین اور ٹاؤن پلانرز نے منصوبے پر تشویش کا اظہارکردیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے منصوبے کے آغاز سے قبل ماحول پر اثرات اور علاقائی ٹریفک اور پارکنگ کی اسٹیڈی ضروری ہے منصوبے کے لیے ای آئی اے سروے نہیں کرایا گا۔

انہوں نے برنس روڈ کے بعد بوٹ بیسن فوڈ اسٹریٹ کی ناکامی کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 20 اگست کو ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بوٹ بیسن کلفٹن پر جدید طرز تعمیر کے فوڈ اسٹریٹ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فوڈ اسٹریٹ کے ساتھ واکنگ ٹریک اور دیگر سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ قدیم طرز تعمیر کو مدنظر رکھا جائے گا تاکہ جدید و قدیم کا خوبصورت امتزاج پیش کیا جاسکے۔

ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ "کراچی نیبر ہڈ امپروومنٹ پروجیکٹ” شہر کا اہم ترقیاتی منصوبہ ہوگا جس کے ذریعے مختلف علاقوں کو ترقی دی جائے گی۔ سڑکوں، فٹ پاتھوں، چوراہوں اور دیگر مقامات کو جدید و خوبصورت بنایا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر