الیکشن کمیشن ڈانٹ سکتا ہے، یہ ان کا حق ہے، چیئرمین نادرا

الیکشن کمیشن نے چیئرمین نادرا طارق ملک کو ایک خط ارسال کیا جس میں ای سی پی کو ڈکٹیٹ نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔

چیئرمین نادرا طارق ملک نے واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے وضاحت دی کہ "الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، ہم ان کو حکم نہیں دے رہے، وہ ڈانٹتے بھی ہیں تو ڈانٹ سکتے ہیں، یہ ان کا حق ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای سی پی کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہوگی، پاکستان واپس جاؤں گا تواسے دور کردوں گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین نادرا طارق ملک کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں ای سی پی کو ڈکٹیٹ نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔

نادرا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ قومی ڈیٹابیس اتھارٹی کے تجویز کردہ نئے ووٹنگ سسٹم کو جلد از جلد زیرغور لائیں، بصورت دیگر غیرضروری تعطل پیش آسکتا ہے۔

2023 کے عام انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں نے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ مختلف جماعتوں کے رہنما بین الصوبائی دوروں اور پارٹی کی تنظیم سازی میں مصروف ہیں۔

ایسے میں نادرا کی جانب سے ووٹنگ کے عمل کو شفاف بنانے کیلیے الیکشن کمیشن کو نئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) متعارف کروانے کے لیے تجاویز بھیجی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

سینیٹ سے ضمنی انتخاب تک الیکشن کمیشن کی کارکردگی

الیکشن کمیشن نے نادرا کے خط میں استعمال کردہ جملوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ایسا لگ رہا کہ جیسے ای سی پی قومی ڈیٹابیس اتھارٹی کا ماتحت ادارہ ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ شہباز گل نے الیکشن کمیشن کی طرف سے نادرا کو بھیجے گئے خط کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "جو ادارہ دوسرے کو تمیز سکھا رہا ہے، اسی کا گریڈ 18 یا 19 کا ڈائریکٹر دوسرے سرکاری ادارے کے چیئرمین کو کیسے مخاطب کررہا ہے”۔

اس سے قبل ای سی پی نے چند روز قبل ہی دو وفاقی وزرا فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو بھی ادارے سے متعلق غیرمحتاط بیانات دینے پر نوٹسز جاری کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر