17 قیمتی سال صحافت کو دینے والے محمد صفدر برگر بیچنے پر مجبور

محمد صفدر کے مطابق جس ادارے میں آخری وقت کام کیا وہاں سے آج تک سیلری نہیں ملی ہے۔

معاشرے کی بے حسی یا میڈیا مالکان کی ہٹ دھرنی کی بھینٹ چڑھتے میڈیا ورکرز سڑکوں پر ٹھیلے لگانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ میڈیا ورکرز کو بغیر وجہ بتائے ملازمتوں سے فارغ کیا جارہا ہے، ملازمت سے فارغ ہونے صحافیوں زندگیوں کی کس قسم کی سختیوں سے نبردآزما ہیں میڈیا مالکان کو اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

مختلف میڈیا چینلز میں بطور کاپی رائٹر اور کاپی ایڈیٹر کام کرنے والے محمد صفدر حالات کی ستم ظریفی کی وجہ سے برگر بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جس ادارے میں ، میں آخری وقت کام کرتا تھا وہ حیدرآباد شفٹ ہوگیا تھا مگر مجھے آج تک وہاں سے سیلری نہیں ملی ہے۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے میڈیا سے برگر کا ٹھیلا شروع کرنے والے محمد صفدر کا کہنا ہے کہ مجھے یہ کام شروع کرنے میں 6 ماہ لگ گئے۔ جس علاقے میں کاروبار شروع کیا ہے ، اس علاقے میں 15 ، 15 دن لائٹ نہیں ہوتی ، پانی نہیں ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں محمد صفدر کا بتانا تھا کہ 2005 سے 2021 تک مختلف چینلز میں بطور صحافی کام کیا۔

ماضی کے میڈیا ورکر محمد صفدر نے نیوز 360 سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کیا انکشافات کیے دیکھتے ہیں اس انٹرویو میں

یہ بھی پڑھیے

پی ایف یو جے نے پی ایم ڈی اے بل پر مذاکرات کا تاثر رد کر دیا

متعلقہ تحاریر