سندھ سیکریٹریٹ میں آوارہ کتوں کا راج

سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات اور ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہریوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

کراچی میں آوارہ کتوں کے خوفناک مسئلے نے سندھ سیکریٹریٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور سیکریٹریٹ کے ملازمین کو اس کی وجہ سے شدید پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔

نیوز 360 نے حکام بالا سے سندھ سیکریٹریٹ میں آوارہ کتوں کے آزادانہ گھومنے کا نوٹس کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ حکومت کا بوٹ بیسن پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا فیصلہ

ملازمین کتوں کے خوف سے مرکزی دروازے سے داخل ہونے سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں۔

سندھ میں آوارہ کتوں کے گھومنے اور شہریوں پر حملے کرنے کے واقعات میں گزشتہ چند ماہ سے بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہریوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

کراچی والے عرصہ دراز سے اس مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں اور کتے کے کاٹنے کے متعدد واقعات کے باوجود حکام بالا کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

اس سے قبل سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے اس معاملے پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

ایک اندازے کے مطابق کراچی میں ہر سال تقریباً 50 ہزار کتوں کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں، جبکہ 2 لاکھ سے زیادہ کتوں سڑکوں اور گلیوں میں گھومتے دکھائے دیتے ہیں۔

آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے مقامی لوگ پریشان ہیں اور جلد از جلد انہیں مارنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر