نئی بسز بمقابلہ پرانی بسز: کراچی میں ایک بار پھر سیاست شروع
گرین لائن ریپڈ بس سروس کراچی کی روایتی بسوں کے مقابلے میں نئی درآمد کردہ بسیں گنجائش کے حوالے سے بڑی اور مکمل ایئرکنڈیشنڈ ہیں
کراچی شہر میں 2016 سے تاخیر کا شکار گرین لائن ریپڈ بس سروس کے لیے درآمد کی گئی 40 بسوں کی خصوصی کھیپ بذریعہ بحری جہاز کراچی پہنچ گئی ہیں، کراچی پورٹ پر بسوں آف لوڈنگ کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزراء علی حیدر زیدی اور وزیربرائے منصوبہ بندی اسد عمر سمیت سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے سی ای او اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ وفاقی حکومت کے تحت درآمد کردہ گرین لائن ریپڈ بس سروس کی کراچی آمد کے موقع پر سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لینے اور کراچی کیلئے سندھ حکومت کی 13 سالہ ٹرانسپورٹ کی سہولیات دکھانے احسن آباد پہنچے، اپوزیشن لیڈر نے ڈبلیو 11 بس میں مسافروں کے ہمراہ سفر کیا، پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں چلائی جانے والی خستہ حال بسوں کی تصاویر ہاتھوں میں لیکر علامتی احتجاج بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیے
”شہر ٹرانسپورٹ کے لحاظ سے مکمل تباہ ہوچکا ہے‘‘
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم عمران خان کے مشکور ہیں جنہوں نے کراچی کے شہریوں کو ان جنازے نما بسوں سے چھٹکارہ دلوایا، گرین لائن بسوں کا وعدہ آج پورا ہوگیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ آج ملکی تاریخ کےایک نئے باب کا آغاز ہونے جارہا ہے،آج کراچی کو گرین لائن کا تحفہ مل گیا ہے جبکہ ؎کے فور کا منصوبہ بھی جلد مکمل ہوکر کراچی کے عوام کے حوالے کردیا جائے گا ، آئندہ کچھ روز میں "کے سی آر "کا بھی افتتاح ہوگا ، کراچی والوں کو نا اہل سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نااہل حکومت ہے،جو صرف ٹرانسپورٹرز سے بھتہ لیتی ہے،13 سالوں میں سڑکوں کی تعمیر، ٹرانسپورٹ پر 1116 ارب روپے سندھ حکومت کی جانب سے خرچ کئے گئے ہیں لیکن سڑکوں اور ٹریفک کے نظام کی ساری صورتحال سب کے سامنے ہے ۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ گذشتہ تیرا سالوں کے درمیان حکومت سندھ نے کراچی میں عوام کے لئے سفری سہولیات کے لئے اورنج ، یلو اور دیگر رنگ برنگے منصوبوں کے صرف اعلانات کیئے ہیں، ٹرانسپورٹ کے نام پر 11سو 61 ارب روپے اڑائے دیئے لیکن کراچی کی عوام کے لئے ایک بس بھی نہیں چلائی۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بحری امور محمود مولوی کا کہنا تھا کہ کراچی کے لیے یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ وزیراعظم نے کراچی کے لیے چالیس بسوں کا تحفہ دیا باقی بسیں 13 سے 15 دنوں میں کراچی پہنچ جائیں گی, پچھلے تیس سے چالیس سالوں میں کوئی بھی حکومت کراچی کو ٹرانسپورٹ کی بسیں فراہم نہیں کر سکی۔
واضح رہے کہ گرین لائن ریپڈ بس سروس کراچی کی روایتی بسوں کے مقابلے میں نئی درآمد کردہ بسیں گنجائش کے حوالے سے بڑی اور مکمل ایئرکنڈیشنڈ ہیں ، ایک بس میں 2سو 50 تک افراد سفر کرسکتے ہیں بسز میں خواتین اور معذور افراد کے لیے خصوصی نشستیں مختص ہیں، گرین لائن منصوبے کے پہلے فیز کی بحالی کے لیے 80 بسیں مختص ہوں گی۔