توشہ خانہ: ماضی میں تحائف چوری ہوتے تھے اب حکومت تفصیلات سے گریزاں

2010 میں یوسف گیلانی نے ترک خاتون اول کا پاکستان کےسیلاب متاثرین کو عطیہ کیا ہوا قیمتی ہار چرالیا تھا

حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ کابینہ ڈویژن نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کی شہری ابرار خالد کو تفصیلات فراہم کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

شہری ابرار خالد نے اپنے آئینی بنیادی حق کواستعمال کرتے ہوئے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان میں وزیراعظم کو مختلف ممالک کی جانب سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات عام کرنے کی درخواست دائرکی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانے کے تحائف صرف سرکاری اور فوجی افسران خرید سکیں گے

کابینہ ڈویژن نے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان کا شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اپنے دفاع میں کہا کہ مختلف ممالک کے سربراہان کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات  میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، اس نوعیت کے تحائف کی تفصیلات سے میڈیا ہائپ اور غیر ضروری خبریں پھیلیں گی اور بنیاد خبریں پھیلنے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثرجبکہ  ملکی وقار مجروح ہو سکتا ہے۔

تحریک انصاف کی حکومت سے  توشہ خانہ میں جمع تحائف کی تفصیلات مانگی جارہی ہیں جبکہ ایک وقت وہ بھی تھا جب توشہ خانہ میں جمع کرائے جانےوالے قیمتی تحائف غائب ہوجایا کرتے تھے، ایسا ہی ایک قصہ 2010 میں پیش آیا تھا جب سیلاب متاثرین کی امداد کےلئے ترکی کی خاتون اول نے ہیروں کا قیمتی ہاراس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کو دیا تھا، لیکن بقول سابق وزیراعظم، یہ ہار ان سے کہیں گم ہوگیا تھا۔

قومی اور بین الاقوامی میڈیا پر اس ہار کی چوری یا گمشدگی  کی خبریں تواتر سے  جاری تھی سابق وزیراعظم نے مذکورہ ہار کو اپنی ملکیت میں رکھنے کے لئےعجیب و غریب کہانیاں سنائیں تاہم آخرمیں اعتراف کیا کہ وہ ہار ان کے پاس ہے  جس کو بعد میں نادرا کے ذریعے ایف آئی اے کے اہلکاروں نے ہار کی  وصولی کی رسید دے کر ہار اپنے پاس رکھ لیاتھا۔

متعلقہ تحاریر