گرین لائن ٹریک کی ناقص منصوبہ بندی، بارش نے نارتھ کراچی ڈبو دیا

محض تین گھنٹوں کی بارش نے پورے شہر کو تالاب میں تبدیل کردیا تاہم سب سے برا حال ناگن چورنگی سے سرجانی ٹاؤں فور کے چورنگی پر تھا۔

گذشتہ روز قائد کے شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں محض چند گھنٹوں کے دوران کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے سڑکیں تو ڈوبی ہی لیکن ہمیشہ کی طرح آدھے سے زیادہ شہر بجلی سے محروم ہوگیا، شہر میں بارش کے ساتھ ہی دو سو سے زیادہ فیڈرز ٹرپ  ہوئے، دوسری جانب 2014 سے تعمیرہونے والی گرین لائن بس سروس  کی ناقص منصوبہ بندی سے بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے بنائے گئے برساتی نالے بند ہوگئے۔

کراچی سیاسی کھینچا تانی اورناقص منصوبہ بندی کے باعث باران رحمت اب زحمت بنتی جارہی ہے  تاہم گذشتہ دس سالوں میں اس میں شدت آگئی ہے، محض تین گھنٹوں کی بارش نے پورے شہر کو تالاب میں تبدیل کردیا تاہم سب سے برا حال ناگن چورنگی سے سرجانی ٹاؤں فور کے چورنگی پر تھا۔

یہ بھی پڑھیے

بارش نے ایک بارپھر سندھ حکومت کی کارکردگی کی قلعی کھول دی

کراچی کے شہریوں کو ٹریفک کے بے ہنگم  طوفان سے نجات دینے کیلئے گرین لائن ریپڈ بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم ناقص منصوبہ کے باعث یہ منصوبہ سہولیات دینے کے بجائے مسائل میں اضافہ کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

گرین لائن بس سروس روٹ سے برساتی نالے بند ہو نے کے باعث ہر بارش کی طرح گذشتہ روز ہونے والی بارش نے بھی ناگن چورنگی، فورکے چورنگی، دومنٹ چورنگی اور پاور ہاؤس سمیت اطراف کی سڑکوں کو تالاب میں تبدیل کردیا، برساتی نالہ بند ہونے سے یہاں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا جس سے سیکڑوں موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔

بارش کی وجہ سے شہر قائد کے متعد د ہائشی اور تجاری علاقوں میں پانی تاحال کھڑا جبکہ نشیبی علاقے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجود کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ کراچی شہر میں بارش سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سرجانی ٹاؤن ،گلشن حدید، گلشن معمار، ملیر ندی سےملحقہ علاقے، لانڈھی کورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد اور نارتھ کراچی شامل ہیں جہاں بارش کے پانی کے ساتھ گٹر ابل پڑے ہیں سیوریج کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بارش کے پانی کی نکاسی کی خود نگرانی کی اور گرین لائن بس سروس کے روٹ کو  اسٹرکچر کو پانی جمع ہونے کی وجہ قرار دے دیا ، انھوں نے کہا کہ ناگن چورنگی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پانی گرین لائن کے اسٹرکچر کی وجہ سے جمع ہوا، ایس آئی ڈی سی ایل کو یہاں باکس ڈرین ڈالنی ہوگی۔

متعلقہ تحاریر