جسٹس (ر) جاوید اقبال چیئرمین نیب رہیں گے، وزیراعظم کا فیصلہ
تجزیہ کاروں کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے استعفیٰ احتجاجاً دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے اہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔ دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کردیا ہے۔
چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ہونے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم ، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے
جنید صفدر کی جعلی خبر: پی ایم ڈی اے فوری نافذ العمل ہوناچاہئے
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کو توسیع کے حوالے تیار مسودے پر بریفنگ دی جائے گی، جس کے بعد وزیراعظم کی منظوری سے حتمی مسودہ صدر مملکت عارف علوی کو بجھوا دیا جائے گا۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے مشاورت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دو ہفتے قبل چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے حکومتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے شرکت کی تھی۔
حکومتی کمیٹی نے نیب آرڈیننس نے ممکنہ ترمیم کے لیے تفصیلی بحث کی تھی جس کے بعد اراکین کی سفارشات پر مبنی حتمی مسودہ ترتیب دیا گیا، جو آج وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے اپنےبیان میں کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی قانون موجود نہیں ہے اگر حکومت ایسا کوئی فیصلہ کرے گی تو بالکل غیرقانونی ہوگا۔
واضح رہے نیب آرڈیننس کی شق 6 کے تحت چئیرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔
ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حسین اصغر نے استعفیٰ احتجاجاً دیا ہے کیونکہ چیئرمین نیب کی سبکدوشی کے بعد قانون کے مطابق ان کا چیئرمین نیب بننا طے تھا۔