گزرا 12 اکتوبر بہت سوں کی امیدوں پر پانی پھیر گیا

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے 12 اکتوبر پر شاعرانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے۔"

ٹھیک 22 سال پہلے یعنی 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے جنرل پرویز مشرف نے میاں نواز شریف کی حکومت کو چلتا کرتے ہوئے عنان اقتدار خود سنبھال لی تھی۔ اختلافات اس وقت شروع ہوئے تھے جب فوجی قیادت کی جانب سے کچھ نام ڈی جی آئی ایس آئی کے لیے وزیراعظم کو بھیجے گئے تھے مگر وزیراعظم نے اپنا صوبدیدی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ضیاءالدین کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کردیا تھا۔

پاکستان کی تاریخ رہی ہے کہ جب بھی کوئی فوجی اعتبار سے بڑی تبدیلی متوقع ہوتی ہے سول ملٹری تعلقات میں دراڑیں ضرور نمایاں ہوتی ہیں۔ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعییناتی کے معاملے پر بھی سول حکومت اور فوجی قیادت میں بہت زیادہ نہیں تو کچھ اختلاف ضرور ہیں دکھائی دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

شبلی فراز کو ای ووٹنگ کی ترغیب کے لیے کیک موصول

کیا اپوزیشن نے چیئرمین نیب کےمعاملے پر مُک مُکا کرلیا

رواں ماہ 6 اکتوبر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کا نام بطور ڈی جی آئی ایس آئی نامزد کیا گیا تھا تاہم وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے حوالے سے ابھی کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔

12 اکتوبر 2021 کا دن گزر گیا اور بہت سے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر گیا۔ کیونکہ بہت سے سیاسی لوگ اور صحافتی برادری 12 اکتوبر کو 12 اکتوبر 1999 سے جوڑ رہے تھے ، ان کا خیال تھا کہ 12 اکتوبر ہے کچھ نہ کچھ ہونے والا ہے مگر دن اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ بغیر کچھ ہوئے گزر گیا۔

پاکستان کے معروف صحافی اور جیو نیوز کے اینکر پرسن سلیم صافی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ "ایک ضروری اعلان سنیے:آج 12 اکتوبر ہے۔ اعلان ختم ہوا۔”

سلیم صافی کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے معروف اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے لکھا ہے کہ "اللہ خیر کرے۔”

اس کے بعد ٹوئٹر کا سہارا لیتے ہوئے اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے لکھا کہ "وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کچھ نہ ہو پائے گا۔ اہم ترین ملاقات میں کیا ہوا۔ دن بدن شب و روز سرک رہے ہیں یا دانستہ سرکائے جارہے ہیں۔ اہم تہلکے کے لیے تیار رہیے۔”

اس پر معروف صحافی عمر چیمہ نے ٹوئٹر پر جاتے ہوئے لکھا کہ "آج کچھ طے نہ ہوا تو پھر کل کچھ ہوگا۔”

اس ساری صورتحال پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے شاعرانہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے۔”

تاہم غیر جانب سیاسی تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے کہ 12 اکتوبر کا دن خیریت سے گزر گیا مگر بہت سی لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر کر چلا گیا۔

متعلقہ تحاریر