ن لیگ کے رہنماؤں نے ٹوئٹر پر سینگ پھنسا لیے

ذرائع کا کہنا ہے احسن اقبال اور ناصر بٹ کی نوک جھوک کا پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نوٹس لیتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی سرزنش کی ہے۔

پاکستانی سیاست بھی کمال ہے جو دکھائی تو دیتی کچھ مگر حقیقت میں ہوتی ہے کچھ ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال اور ناصر بٹ نے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے خلاف محاذ جنگ کھول دیا ہے۔

لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف کی اپنے چند رفقاء کے ساتھ ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے لکھا ہے کہ "قائد نواز شریف نے ماسک پہنا ہوا ہے جبکہ اردگرد کے تمام لوگ نہایت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماسک کے بغیر ہیں، تاکہ کسی کی کیمرے میں تصویر آجائے۔”

یہ بھی پڑھیے

مہنگائی عمران خان کے لیے سونامی ثابت ہوگی

سابق قبائلی اضلاع کے اسکول بھوت بنگلنے کا منظر پیش کرنے لگے

رہنما ن لیگ احسن اقبال کو جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ "لندن میں اب کرونا کے لیے ایس او پیز مقرر نہیں۔ ٹوئٹ کرنے کا اتنا شوق ہے تو اردگرد کے لوگوں سے پہلے اپنا نام بتائیں آپ کون ہیں۔؟

احسن اقبال ناصر بٹ
Twitter

ناصر بٹ کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے لندن میں ایس او پیز کے حوالے سے ڈیٹا شیئر کیا تھا۔ جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگوائیں۔ ایک دوسرے کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے سماجی فاصلوں کا خیال رکھیں۔ بہت زیادہ ضرورت کی صورت میں لوگوں سے ملاقات کریں۔ لوگوں سے ملاقات کے وقت کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھیں۔ باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازمی کریں۔ اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں اور ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں۔”

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وفاداری اور مکاری میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہے۔ کچھ لوگ پارٹی اور پارٹی سربراہ کے ساتھ حقیقت میں وفادار ہوتے ہیں مگر چند لوگ اس وفاداری کو مکاری سے تشبیہہ دے رہے ہوتے ہیں۔ کس شخص کے اندر وفاداری ہے یا مکاری یہ اس کے چہرے پر نہیں لکھا ہوتا ہے، یہ تجربے کار کی نظر اس چیز میں موازنہ کرتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ اس ساری نوک جھوک کا پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی اچھی خاصی سرزنش کی جس کے بعد دونوں ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا۔

متعلقہ تحاریر