کالعدم ٹی ایل پی بھی پی ٹی آئی کی دھرنا سیاست پر چل نکلی

امیر جنوبی پنجاب سید سرور شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کو جمعرات تک وقت دیا تھا اگر حکومت نے قائدین سے مقدمات ختم نہ کیے دھرنا جاری رہےگا۔

کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی مرکزی قیادت نے آج بعد نماز جمعہ "ناموس رسالتﷺ مارچ” کا اعلان کردیا ہے۔ کالعدم ٹی پی ایل کے رہنماؤں کا کہنا ہے لانگ مارچ کا آغاز مرکز رحمۃ اللعالمین سے ہوگا۔

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا لاہور میں دو روز سے جاری ہے، تاہم دھرنا کے منتظمین اور شرکاء نے آج اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی کال دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم کامٹھی بھر کارکنان کے ہمراہ مہنگائی کے خلاف احتجاج  

خورشید شاہ کی ضمانت منظور، حکومت کے احتسابی بیانیے کو ایک اور دھچکا

کالعدم ٹی ایل پی کے رہنماؤں کو کہنا ہے کہ حکومت نے طاقت کا استعمال کیا تو حالات کی ذمہ دار خود ہوگی کیونکہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے۔

ٹی ایل پی مرکزی شوریٰ کا کہنا ہے کہ دو ہفتے تک پر امن احتجاج کیا مگر فاشسٹ حکومت نے ہماری ایک نہیں سنی۔ 6 ماہ سے عدل و انصاف کے لیے ہر دروازہ پر گئے۔

مرکزی شوریٰ نے کہا ہے کہ حکومت نے کوئی ایک بھی معاہدہ پورا نہیں کیا، اور ہم 26 لاشیں اٹھا کر بھی پر امن رہے، فیض آباد میں بھی ہم نے لاشے اٹھائے اور پر امن رہے۔ حکومت نے اب طاقت کا استعمال کیا تو پلان بی بھی ہمارے پاس ہے۔

دوسری جانب کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے شرکاء کا کہنا ہے کہ ہمارا دھرنا دو روز جاری ہے اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو دھرنا جاری رہے گا۔

کالعدم ٹی پی ایل نے عید میلاد النبیﷺ کے روز اجتماع کیا اور اسی روز دونوں اطراف سے سے روڈ کو بند کر کے دھرنا دے دیا تھا۔ تقریبا پانچ کلو میٹر کے لیے کو تحریک لبیک پاکستان نے کنٹینر اور دونوں اطراف پر پر اور ٹینکر لگا کر کر بند کیا ہوا ہے، ملتان روڈ پر سمن آباد یتیم خانہ چوک اور سیکیم موڑ تک بند کرکے دھرنے دیں رکھا ہوا ہیں۔ دھرنے میں لبیک پاکستان کے مجلس شوریٰ کے ممبران اور کارکنان موجود ہیں۔

نیوز 360 سے گفتگو میں امیر جنوبی پنجاب سید سرور شاہ نے بتایا کہ ہمارے مطالبات پورے نہ ہونے پر دھرنا دیا گیا اب مجلسِ شوریٰ نے حکومت کو جمعرات تک کا وقت دیا تھا اگر ہمارے لوگوں پر مقدمات ختم نہ کیے گئے تو دھرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی ، امیر کراچی مفتی محمد قاسم فخری کا کہنا تھا کہ کومت کا رویہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے اور ہمارے جائز مطالبات پر ہمیشہ منفی رہا ہے ہم پر امن لوگ ہیں مطالبات فی الفور پورے کیے جائیں۔

امیر آزاد کشمیر سید مراد شاہ اور امیر ہزارہ زون مفتی عمیر نے نیوز 360 سے گفتگو میں کہا کہ ختم النبیین کے معاملے پر حکومت ہمارے مطالبات کو مانے ہمیں مجبور نہ کریں ہم یہ دھرنا ملک گیر بھی کرسکتے ہیں باقی دھرنے کے متعلق فیصلہ مجلسِ شوریٰ کریں گے، مولانا خادم حسین رضوی کے صاحبزادے سعد حسین رضوی کے حق میں عدالتی فیصلے آ چکے ہیں ان کو تاحال رہا نہ کیا جانا حکومتی بددیانتی کا کھولا ثبوت ہیں، ہمارے لوگوں پر فورتھ شیڈول کے تمام مقدمات ختم کرتے ہوئے اسیرانِ تحریک لبیک پاکستان کو رہا کیا جائے۔

ملک بھر سے آئے تحریک لبیک پاکستان کے شرکاء کا نیوز 360 سے گفتگو میں کہنا تھا کہ قائدین جب تک کہے گئے ان کی کال پر یہاں موجود رہے گئے۔

تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے میں ملک بھر سے کارکنان اور اہم شوریٰ کے افراد موجود ہیں ان کا کہنا ہے جو معاہدہ حکومت نے کے لبیک پاکستان کے ساتھ کیا تھا وہ آج تک پورا نہ کیا ہے اور نہ ہی ٹی ایل پی کے قائدین اور کارکنان پر مقدمات ختم کیا ہے جس کے باعث دوبارہ دھرنا دینا پڑا اگر مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا جاری رہے گا۔

متعلقہ تحاریر