کالعدم ٹی ایل پی کا لانگ مارچ، حکومت سر جوڑ کر بیٹھ گئی
وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی وزیر مذہبی امور کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے لیے لاہور پہنچ گئے۔
کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا ناموس رسالتﷺ مارچ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے، دوسری پنجاب حکومت کی ہدایت اور آئی جی پنجاب کے حکم پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صوبائی دارالحکومت کے داخلی اور خارجہ راستوں کو کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر بند کردیا ہے۔ ادھر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور پیر نورالحق قادری کو لاہور پہنچ کر کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت نے گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد "ناموس رسالتﷺ مارچ” کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ لانگ مارچ کے پیش نظر انتظامیہ نے لاہور میں میٹرو بس سروس اور اورنج لائن ٹرین سروس کو معطل کردیا ہے۔ ملتان روڈ ، دبئی چوک ، سمن آباد روڈ اور شاہدرہ چوک سمیت متعدد سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے دوسری جانب رینجرز کو بھی اسٹینڈ بائی پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بلوچستان پر آسیب کا سایہ، لاپتہ ہونے والے اراکین اسمبلی کا ویڈیو بیان جاری
کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے لانگ مارچ کی وجہ سے حالات کشیدہ ہیں۔ کئی مقامات پر پولیس اور کالعدم ٹی ایل پی کارکنان کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں۔ لاہور شہر کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز صورتحال اس وقت زیادہ کشیدہ ہو گئی تھی جب دو پولیس اہلکار تیز رفتار گاڑی کی ٹکر کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی کا لانگ مارچ لاہور کے معروف شاہدرہ چوک پر پہنچ گیا ہے۔ جگہ جگہ سڑکوں کی بندش سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے در رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سربراہی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کررہے ہیں۔
ادھر وزیراعظم عمران خان نے ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو متحدہ عرب امارات سے واپس بلا لیا ہے۔ شیخ رشید احمد پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھنے کے لیے یو اے ای گئے تھے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں کالعدم ٹی ایل پی کے قافلوں کو روکنے کے لئے شہر اقتدار کے داخلی اور خارجہ راستہ کو مکمل طور پر کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج پر کنٹینرز لگا کربند کردیا تھا جبکہ کسی بھی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔