کالعدم ٹی ایل پی کا معاملہ، عامر لیاقت کی حکومت کو ثالثی کی پیش کش
وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات نے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا عندیہ دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان مصالحت کرانے کے لیے ثالثی کی پیش کش کردی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے لکھا ہے کہ "تحریک لبیک کے ساتھ معاملات صحیح طرح سے ڈیل نہیں ہورہے ، پہلی بار وزیر اعظم سے عوام کو گواہ بناتے ہوئے درخواست گذار ہوں کہ اپنے پرانے ساتھی ہونے کی حیثیت سے مجھے بات کرنے کا موقع دیجیے۔”
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی طالبان سے مذاکرات کی ضرورت نہیں، ملالہ یوسفزئی
کالعدم تنظیم نے کسی سفیر کی بےدخلی کا مطالبہ نہیں کیا، اوریا مقبول کا انکشاف
سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے پراعتماد طریقے سے مزید لکھا ہے کہ "آپ نے ویسے تو مجھے استعمال نہیں کیا لیکن ختم نبوت کے محافظین کے پاس مجھے بھیجیے۔”
تحریک لبیک کے ساتھ معاملات صحیح طرح ڈیل نہیں ہورہے، پہلی بار وزیر اعظم سے عوام کو گواہہ بناتے ہوئے درخواست گذار ہوں کہ اپنے پرانے ساتھی ہونے کی حیثیت سے مجھے بات کرنے کا موقع دیجیے آپ نے ویسے تو مجھے استعمال نہیں کیا لیکن ختم نبوت کے محافظین کے پاس مجھے بھیجیے @ImranKhanPTI
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) October 27, 2021
گزشتہ کابینہ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ان کے ساتھ ایک دہشتگرد تنطیم جیسا سلوک کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ریاست کالعدم ٹی ایل پی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی جس نے بھی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کوشش کی اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی کوشش نہ کرے۔ فیصلہ ہوا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ عسکریت پسند تنظیم جیسا سلوک کیا جائے گا۔ کالعدم ٹی ایل پی اب سیاسی سے عسکریت پسند تنظیم بن چکی ہے۔ جن جن ممالک سے انہیں سپورٹ مل رہی ہے اس بھی روکیں گے۔
فواد چوہدری کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ امن و امان کی بحالی کےلیے پنجاب میں دو ماہ کے لیے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم سے کہہ دیا ہے فرانسیسی سفارت خانے کو بند نہیں کر سکتے، اب بھی کہہ رہا ہوں کہ مظاہرین واپس چلے جائیں۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نورالحق قادری سے تو معاملے سنبھل نہیں سکے، اس لیے اگر عامر لیاقت حسین نے ثالثی کی پیش کش کی تو حکومت کو اس پیش کش کو قبول کر لینا چاہیے کیونکہ عامر لیاقت حسین کا مذہبی حلقوں میں ایک اچھا خاصہ اثرورسوخ ہے اور ویسے بھی اس وقت جس قسم کے ملکی حالات چل رہے ہیں وہاں ذاتی عناد کو سائڈ پر کر آگے بڑھنےکی ضرورت ہے۔